'انگلینڈ کی کنڈیشنز خوش قسمتی کی علامت ہیں'
پاکستانی فاسٹ باؤلر محمد عامر نے کہا ہے کہ انگلینڈ کی کنڈیشنز ان کیلئے خوش قسمتی کی علامت ہیں اور وہ انگلینڈ میں فتح گر کارکردگی کیلئے پرعزم ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری آفیشل ویڈیو میں عامر نے سابقہ دورہ انگلینڈ کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ میں اس دورے میں سب زیادہ وکٹیں لینے والا باؤلر تھا، تو آپ یہ کہہ سکتے ہیں کہ یہ کنڈیشنز میرے لیے خوش قسمتی کی علامت ہیں۔
تاہم اعدادوشمار سے عامر کی یہ بات غلط ثابت ہوتی ہے جہاں 2010 میں پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلی گئی سیریز میں انہوں نے جیمز اینڈرسن سے چار وکٹیں کم لی تھیں۔
چھ سال قبل اسپاٹ فکسنگ دورہ انگلینڈ پر ہی اسپاٹ فکسنگ کا شکار ہونے والے عامر لارڈز میں 14 جولائی سے شروع ہونے والے ٹیسٹ میچ کے ذریعے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا ازسرنو دوبارہ آغاز کریں گے۔
گزشتہ ماہ کاکول میں ہونے والے فٹنس پروگرام کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے 24 سالہ فاسٹ باؤلر نے کہا کہ وہ اپنی زندگی میں اتنے سخت دور سے نہیں گزرے، ہامرا شیڈول بہت سخت تھا اور میں اس میں بہت کچھ سیکھا، مجھے امید ہے کہ اس سے مجھے اور ٹیم کو فائدہ ہو گا۔
نئے کوچ مکی آرتھر کے بارے میں سوال پر عامر نے کہا کہ وہ پاکستان سپر لیگ میں کراچی کنگز کی نمائندگی کرتے ہوئے مکی آرتھر کے ساتھ کھیل چکے ہیں، میرے خیال میں ان کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ کھلاڑیوں کے ساتھ گھل مل کر ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
پاکستانی ٹیم دورہ انگلینڈ پر چار ٹیسٹ میچ، پانچ ایک روزہ اور ایک ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے گی۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔