کرکٹرز سے وزیراعظم تک
کرکٹرز کی سیاست میں دوسری اننگز شروع کرنے کی یوں تو بہت سی مثالیں ہمارے سامنے ہیں، جیسے عمران خان، عبدالحفیظ کاردار، سرفراز نواز، عامر سہیل، سچن ٹنڈولکر، محمد اظہر الدین، ارجنا رانا ٹنگا، جے سوریا، نواب منصورعلی خان پٹودی، ونود کامبلی، نوجوت سنگھ سدھو، منوج پربھارکر، چیتن چوہان، کرتی آزاد، فرینک ووریل اور دیگر کرکٹرز، جو سیاست کی ''اَن فرینڈلی'' پچ پر بھی جم کر کھیلے۔
ان پلیئرز میں سے سری لنکا کے سنتھ جے سوریا اور ویسٹ انڈیز کے فرینک ووریل 2 ایسے منفرد کرکٹرز ہیں جو کھیل اور سیاست کو ساتھ ساتھ لے کر چلتے رہے۔
ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان فرینک ووریل 1962 میں جمیکن پارلیمنٹ کے سینیٹر بنے اور اس سے اگلے سال انہوں نے انگلینڈ کی ٹیم کے خلاف اپنے کریئر کا آخری ٹیسٹ میچ کھیلا، جبکہ سنتھ جے سوریا بھی کرکٹ کریئر کے دوران ہی اپریل 2013 میں سری لنکن پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے۔
بچوں بڑوں، خواتین و حضرات میں یکساں مقبول کھیل کرکٹ وقت کے حاکموں کا محبوب مشغلہ بھی رہا ہے۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ پاکستان کے حالیہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سمیت مختلف ممالک کے 3 وزرائے اعظم سیاست کی بساط کا حصہ بننے سے پہلے کرکٹرز تھے۔