ترکی میں ہونے والے دہشت گردی کے بڑے واقعات
استبول: ترکی کے شہر استنبول کے کمال اتاترک انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 3 خودکش دھماکوں اور فائرنگ کے نتیجے میں 36 افراد ہلاک جبکہ 150 زخمی ہوگئے۔
یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جب ترکی میں اتنے بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہوئی ہیں، بلکہ حالیہ دنوں میں کرد عسکریت پسندوں، داعش اور بائیں بازو کی دیگر تنظیموں کی جانب سے ترکی کے مختلف شہروں میں بم دھماکوں اور خودکش حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
مزید پڑھیں:استنبول ایئرپورٹ پر حملہ، 36 افراد ہلاک
فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق 1986 کے بعد سے ترکی میں ہونے والے دہشت گردی کے بڑے واقعات کی تفصیل درج ذیل ہے۔
2016
28 جون: استبول کے اتاترک ایئرپورٹ پر 3 خودکش دھماکوں اور فائرنگ کے نتیجے میں 36 افراد ہلاک جبکہ 150 سے زائد زخمی ہوئے۔
7 جون: استبول میں ایک کار بم دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 7 پولیس اہلکار اور 4 عام شہریوں سمیت 11 افراد ہلاک ہوئے۔
19 مارچ: استبول کے ایک شاپنگ سینٹر میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 3 اسرائیلی اور ایک ایرانی شہری ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے، واقعے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔
13 مارچ: انقرہ کے مرکزی چوک پر ہونے والے کار بم دھماکے کے نتیجے میں 34 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے، دھماکے کی ذمہ داری کردستان فریڈم فالکنز (ٹی اے کے) نامی تنظیم نے قبول کی تھی۔
17 فروری: انقرہ ہی میں ترک فوجی قافلے پر ہونے والے کار بم دھماکے میں 29 افراد ہلاک ہوئے تھے، اس کی ذمہ داری بھی کردستان فریڈم فالکنز (ٹی اے کے) نے قبول کی تھی۔
12 جنوری: استنبول میں ہونے والے خود کش حملے میں جرمنی کے 11سیاح ہلاک اور دیگر 16 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
2015
10 اکتوبر: انقرہ میں ہونے والی کردش حمایتی ریلی میں خود کش حملے کے باعث 103 افراد ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
20 جولائی: ترکی کی شامی سرحد کے قریب کردش اکثریتی علاقے میں ہونے والے خود کش دھماکے کے نتیجے میں 34 افراد ہلاک اور 100 زخمی ہوگئے تھے۔
2013
11 مئی: شام سے متصل ترکی کے سرحدی علاقے ریحانلی میں دو کار بم دھماکوں کے نتیجے میں 52 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
11 فروری: ریحانلی میں بس میں ہونے والے بم دھماکے میں 17 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
2008
27 جولائی: استبول میں ہونے والے 2 دھماکوں کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک جبکہ 115 زخمی ہوگئے تھے۔
2006
12 ستمبر: دیارباقر میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں بچوں سمیت 10 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
2003
15 اور 20 نومبر: استبول میں برطانوی قونصلیٹ اور برطانوی ملٹی نیشنل بینک کی ایک شاخ پر 4 خودکش کار بم حملے ہوئے، جن کے نتیجے میں برطانوی قونصل جنرل سمیت 63 افراد ہلاک جبکہ سیکڑوں زخمی ہوئے، ان دھماکوں کی ذمہ داری القاعدہ اور ترکی کی شدت پسند تنظیم اسلامک فرنٹ آف رائیڈرز آف دی گریٹ اورینٹ نے قبول کی۔
1999
13 مارچ: استنبول کے ایک شاپنگ مال میں ہونے واکے دھماکے میں 12 افراد ہلاک ہوئے، اس دھماکے کی ذمہ داری ترکی کی ایک تنظیم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) نے قبول کی تھی۔
1991
25 دسمبر: استنبول کے ایک ڈپارٹمنٹل اسٹور میں دھماکوں کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک اور 23 زخمی ہوئے، جس کی ذمہ داری کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) نے قبول کی۔
1986
6 ستمبر: استنبول میں ہونے والے 2 خودکش دھماکوں کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔