پاکستان

ڈاکٹر عاصم کے سابق صدرآصف زرداری سے متعلق انکشافات

پیپلز پارٹی کے رہنما اور پیٹرولیم کے سابق وزیر ڈاکٹرعاصم حسین کی ایک اورویڈیوسامنے آگئی۔

کراچی : پیپلز پارٹی کے رہنما اور پیٹرولیم کے سابق وزیر ڈاکٹرعاصم حسین کی ایک اورویڈیوسامنے آگئی۔

ڈان نیوز کے مطابق اس نئی ویڈیو میں ڈاکٹر عاصم نے سابق صدرآصف علی زرداری سے متعلق انکشافات کئے ہیں۔

ڈاکٹر عاصم کا ویڈیو میں کہنا تھا کہ آصف علی زرداری کے دبئی کے معاملات ڈاکٹر غنی انصاری اور ایک بینکر غفور دیکھتے ہیں جبکہ لندن کے معاملات علی اور سوئٹزرلینڈ کے معاملات فاروق ایچ نائیک اور دیگر دیکھتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ امریکہ کے تمام معاملات ایک سیکریٹری دیکھتی ہے جس کا نام انہیں یاد نہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی ڈاکٹر عاصم کی ایک ویڈیو مقامی میڈیا میں سامنے آئی تھی جس میں ان کا کہنا تھا کہ صوبہ سندھ کے سابق وزیر اویس مظفر ٹپی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے دوسرے دور حکومت میں اصل وزیراعلیٰ تھے اور اویس مظفر نے ہر قسم کی کرپشن کے اندر ہاتھ ڈالا ہے۔

ڈاکٹر عاصم نے تفتیش کاروں کے روبرو بتایا کہ زمینوں سمیت جہاں موقع ملا وہاں اویس مظفر شامل ہوا، ایک دفعہ مجھے ہیلتھ کے ڈاکٹر نے بتایا کہ ایک ویکسین 600 کی تھی اس کو 1000 میں خریدا گیا ہے، جس کی تحقیقات میں کرپشن ثابت ہوئی تو اس کی شکایت آصف زرداری کو کردی تھی۔

مزید پڑھیں : 'اویس مظفر ہر قسم کی کرپشن میں ملوث'

خیال رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی ڈاکٹر عاصم حسین کو سندھ رینجرز نے 26 اگست 2015 کو کراچی کے علاقے کلفٹن میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے دفتر سے گرفتار کیا تھا۔

ڈاکٹر عاصم پر کرپشن اور دہشت گردوں کی امداد کا الزام ہے جس کی تفتیش مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کررہی ہے۔

اس کے علاوہ نیب بھی ڈاکٹر عاصم پر لگے کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کررہا ہے اور ان دنوں ڈاکٹر عاصم نیب کی تحویل میں ہیں۔

ان الزامات میں غیر قانونی طور پر میڈیکل کالجز کو پاکستان میڈیکل اور ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) سے غیر قانونی الحاق، درجنوں سی این جی اسٹیشنز کو لائسنس کا اجراء اور دیگر کرپشن کیسز شامل ہیں۔

خیال رہے کہ آج ہی ڈاکٹر عاصم کے وکیل انور منصورخان نے شدید تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ڈاکٹر عاصم سے زبردستی بیان لیے جارہے ہیں۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران انور منصور خان نے بتایا کہ ڈاکٹر عاصم کو خود یاد نہیں کہ انہوں نے کب یہ بیان دیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔