این ایس جی رکنیت کیلئے پاکستان، ہندوستان سے زیادہ اہل
وزیراعظم کے مشیر برائے امورِ خارجہ سرتاج عزیز نے نیوکلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی) کی رکنیت کے لیے پاکستان کو ہندوستان سے زیادہ اہل قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کئی ممالک نے اس سلسلے میں پاکستان کی حمایت کی ہے۔
ڈان نیوز کے پروگرام 'اِن فوکس' کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ جب ہمیں یہ معلوم ہوا کہ ہندوستان این ایس جی کی رکنیت حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے تو ہم نے اپنے سفارتی تعلقات کو استعمال کرتے ہوئے این ایس جی کے 48 رکن ممالک سے رابطہ کرنا شروع کیا تاکہ ہمیں بھی یہ رکنیت مل سکے۔
سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ہم نے ان ممالک سے اپنی خواہش ظاہر کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں قوانین مرتب کریں جس کو تمام غیر این پی ٹی ممبرز پر لاگو کیا جائے۔
اس سوال پر کہ ہندوستان اس پر کافی عرصے سے کام کررہا تھا تو پاکستان نے این ایس جی رکنیت حاصل کرنے کے لیے پہلے زیادہ کوششیں کیوں نہیں کیں؟ مشیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ ایسا اس لیے ممکن نہیں تھا کیونکہ پاکستان عالمی ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے یعنی این پی ٹی کا حصہ نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:این ایس جی رکنیت:'پاکستان اپنا کیس خود پیش کرے'
انھوں نے کہا پاکستان مسلسل ہندوستانی کوششوں پر نظر رکھے ہوئے تھا، لیکن حالیہ 4 ماہ کے دوران ہم نے اس پر شدت سے کام شروع کیا ہے، کیونکہ ہماری حکمت عملی یہ تھی کہ اگر ہندوستان درخواست دے گا تو ہم بھی یہ کام کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ ہندوستان کو ایک مرتبہ پہلے 2008 میں منظوری مل چکی تھی اسی وجہ سے اُس نے این ایس جی کی رکنیت کے لیے پہلے درخواست دی۔
وزیراعظم کے مشیر برائے امورِ خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے ان کی روس، نیوزی لینڈ اور جنوبی کوریا کے وزرائے خارجہ سے بات ہوئی جس میں انھوں نے پاکستان کے مؤقف کی حمایت کی ہے، جبکہ چین پہلے سے ہی ہمارا حامی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:این ایس جی رکنیت: 'کسی ملک' کو استثنیٰ دینے پر پاکستان کی وارننگ
انھوں نے امید ظاہر کی کہ این ایس جی کی رکنیت صرف ہندوستان کو نہیں، بلکہ پاکستان کو بھی ملے گی۔
یاد رہے کہ پاکستان نے گزشتہ ماہ 21 مئی کو نیوکلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی) میں شمولیت کے لیے باضابطہ طور پر درخواست دی تھی۔
گروپ نے گزشتہ سال ہندوستان کو این ایس جی میں شامل کرنے کے لیے اقدامات شروع کردیئے تھے جس کے بعد پاکستان نے اس جانب دلچسپی ظاہر کی تھی۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت کی درخواست
ہندوستان کو گروپ میں شامل کرنے کی کوشش کی صورت میں پاکستان کا قریبی دوست چین پاکستان کو شامل کرنے کی شرط رکھ سکتا ہے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔