صحت

ڈائٹ مشروبات توند بڑھانے کا باعث

جو لوگ ڈائٹ مشروبات پینے کے عادی ہوتے ہیں ان میں توند نکلنے کا امکان 3 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

اگر تو آپ جسمانی وزن میں کی لانے کے لیے ڈائٹ کولڈ ڈرنکس کا استعمال کرتے ہیں تو جان لیں کہ ایسا بالکل نہیں ہوتا۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

طبی جریدے جرنل آف دی امریکن گیسٹرک مین شائع تحقیق کے مطابق جو لوگ ڈائٹ مشروبات پینے کے عادی ہوتے ہیں ان میں اگلے 9 برسوں کے دوران توند کی موٹائی ان مشروبات سے دور رہنے والے افراد کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہوتی ہے۔

اس تحقیق کے دوران 749 افراد کا جائزہ کئی برسوں تک لیا گیا اور دیکھا گیا کہ وہ کونسے مشروبات کا استعمال کرتے ہیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ یہ مشروب درحقیقت جسمانی وزن میں کمی کی بجائے اضافے کا باعث بنتا ہے، خصوصاً جو لوگ روزانہ اس کا استعمال کرتے ہیں ان کے کمر کی چوڑائی چند برسوں میں 3.2 انچ تک بڑھ جاتی ہے۔

اور ہاں پیٹ میں جمع ہونے والی یہ اضافی چربی مختلف امراض کا باعث بنتی ہے جن میں خون کی شریانوں کے امراض، جسمانی ورم اور ذیابیطس ٹائپ ٹو وغیرہ قابل ذکر ہیں۔

محققین نے نتائج کو چونکا دینے والا قرار دیا ہے جن سے عندیہ ملتا ہے کہ کم کیلوریز والی مٹھاس سے یہ بنے مشروبات صحت کے لیے فائدہ مند نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ شوگر فری مشروبات میں ایسے اجزاءکا استعمال کیا جاتا ہے جو مشروب کو چینی سے 200 سے 600 گنا زیادہ میٹھا بنادیتے ہیں۔

ٹیکساس یونیورسٹی کی اس تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ ہمارا جسم ممصنوعی مٹھاس سے پیدا ہونے والی توانائی کو جلا نہیں پاتا تو اسے چربی میں بدل دیتا ہے جو توند کی شکل اختیار کرلیتی ہے۔

اس سے قبل ایک اور تحقیق میں چوہوں کو مصنوعی مٹھاس استعمال کرانے سے معلوم ہوا کہ وہ معدے کے بیکٹریا میں تبدیلی لاکر انسولین کی مزاحمت اور گلوکوز کی سطح میں خرابی کا باعث بنتی ہے جس کے نتیجے میں جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔