بل گیٹس نے بتایا امیر بننے کا نسخہ
بل گیٹس اس وقت 76 ارب ڈالرز کے مالک ہونے کی وجہ سے دنیا کے امیر ترین شخص قرار دیئے جاتے ہیں تاہم اگر ان کی آمدنی صرف 2 ڈالرز (200 روپے کے لگ بھگ) ہوتی تو وہ کیا کرتے ؟
تو اس کا جواب بل گیٹس خود دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ اگر ان کی آمدنی بھی انتہائی غربت میں رہنے والے افراد جتنی ہوتی تو وہ مرغیوں کی پرورش کرکے سماجی حیثیت میں اضافے کی کوشش کرتے۔
جی ہاں بل گیٹس مرغیاں پال کر خود کو امیر بناتے۔
یہ بات انہوں نے اپنے آفیشل بلاگ پوسٹ میں کہتے ہوئے تخمینہ لگایا کہ مرغیوں کی لاگت بیشتر ترقی پذیر ممالک میں 5 ڈالرز کے لگ بھگ ہوتی ہے تو روزانہ کے دو ڈالرز کو خرچ کرکے وہ ایک ماہ میں 12 مرغیوں کو خرید لیتے۔
چند ماہ بعد ان کے پاس درجنوں مرغیاں ہوتیں جو کہ پیسہ کمانے کی مشین ثابت ہوتیں اور انہیں بہت زیادہ آمدنی کے ساتھ غربت کی لکیر سے باہر نکال کر درمیانے طبقے کا باسی بنادیتیں۔
بل گیٹس چاہتے ہیں کہ کم آمدنی والے گھرانوں کو ایسا ہی کرنا چاہئے۔
اپنے بلاگ میں انہوں نے ہیفر انٹرنیشنل کے ساتھ اپنی حال ہی میں کی جانے والی شراکت داری کی جانب اشارہ کیا، جو دنیا بھر میں غربت کے خاتمے کے لیے لائیو اسٹاک کا عطیہ مستحق گھرانوں کو فراہم کرنے والی فلاحی تنظیم ہے۔
بل گیٹس نے کہا کہ ہماری فاﺅنڈیشن مرغیوں کے ذریعے سب صحارا افریقہ کے 30 فیصد دیہی خاندانوں کی مالی حیثیت میں بہتری لانا چاہتی ہے۔
ان کے بقول مرغیاں غریب خاندانوں کی آمدنی میں ڈرامائی اضافہ کے لیے ایک سستا اور آسان ذریعہ ہے کیونکہ ان پرندوں کی فروخت یا گوشت کے لیے کھایا جاسکتا ہے جبکہ انہیں ٹولز کی ادائیگی کے لیے بطور کرنسی بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مرغیوں کی افزائش نسل تیزی سے ہوتی ہے لہذا کوئی بھی سرمایہ کاری زیادہ منافع کے لحاظ سے اس کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔