پاکستان

حج کرپشن کیس:حامد کاظمی کی سزا کا فیصلہ چیلنج

راؤ شکیل کی تقرری اور سعودی عرب میں حجاج کیلئے عمارتیں کرائے پر لینے کا اختیار میرے پاس نہیں تھا، درخواست کا متن
| |

اسلام آباد: حج کرپشن کیس میں 16 سال قید کی سزا پانے والے سابق وفاقی وزیر مذہبی امور حامد سعید کاظمی نے اپنی سزا کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

حامد سعید کاظمی نے لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ کے ذریعے اسپیشل کورٹ سینٹرل کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ راؤ شکیل کی بطور ڈائریکٹر جنرل حج تقرری میں میرا کوئی کردار نہیں تھا اور ان کی تقرری اس وقت کے وزیر اعظم کے حکم پر کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: حج کرپشن کیس:سابق وفاقی وزیر کو 16 سال قید
سابق وفاقی وزیر مذہبی امور حامد سعید کاظمی

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ جبکہ سعودی عرب میں حجاج کے لیے عمارتیں کرائے پر لینے کا اختیار بھی میرے پاس نہیں تھا، جبکہ ایف آئی آر میں میرا نام بعد ازاں سیاسی دباؤ کے باعث ڈالا گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران ان کے خلاف ایک ثبوت بھی پیش نہیں کیا گیا اور بظاہر ایسا نظر آتا ہے کہ جج نے میڈیا ٹرائل کے زیر اثر مجھے سزا سنائی، جبکہ عدالت میں بیان ریکارڈ کرانے 56 گواہان میں سے کسی نے میرے خلاف بیان نہیں دیا، لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کہ وہ خصوصی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔

مزید پڑھیں: حامد سعید کاظمی پر فردِ جرم عائد

واضح رہے کہ 3 جون کو اسلام آباد کے اسپیشل جج سینٹرل ملک نذیر احمد نے حج کرپشن کیس کا مختصر فیصلہ سناتے ہوئے حامد کاظمی اور سابق جوائنٹ سیکریٹری مذہبی امور آفتاب الاسلام کو 16، 16 سال قید، جبکہ راؤ شکیل کو40 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

حج کرپشن کیس کا مقدمہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں درج ہے، کیس کی تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی سابق ایف آئی اے ڈائریکٹر اور موجودہ ایڈیشنل انسپیکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب حسین اصغر کر رہے تھے، جبکہ کیس کے تفتیشی افسر غضنفر عباس نے 2012 میں کیس کا حتمی چالان عدالت میں پیش کیا تھا۔

تمام ملزمان پر سال 2010 میں حج انتظامات میں اربوں روپے کی خورد برد اور کرپشن کے الزامات تھے۔

حامد سعید کاظمی کو 15 مارچ 2011 کو گرفتار کیا گیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔