پاکستان

خطے کی صورتحال، جی ایچ کیو میں اعلیٰ سطح کا اجلاس

سیاسی اور فوجی قیادت نے اجلاس میں شرکت کی، جس میں بلوچستان میں ڈرون حملے کو سالمیت اور خود مختاری کے خلاف قرار دیا گیا۔
|

راولپنڈی: قومی سلامتی کے معاملات پر اعلیٰ سول و عسکری قیادت کے اجلاس میں پاکستان مخالف سازشوں کا نوٹس لیتے ہوئے قومی مفادات کا ہر صورت تحفظ کرنے کا عزم دہرایا گیا۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ دشمن کے خفیہ اداروں کو پاکستان میں حالات خراب کرنے اور گڑبڑ پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں قومی سلامتی کے معاملات پر اہم اجلاس ہوا۔

اجلاس میں وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی ) لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، مشیر برائے قومی سلامتی ناصر جنجوعہ، مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز، معاون خصوصی طارق فاطمی اور سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری سمیت دیگر نے شرکت کی۔

اجلاس میں پاک چین اقتصادی راہداری سمیت ملک کی اندرونی و بیرونی سلامتی کی صورتحال اور خطے میں تیزی سے رونما ہونے والی تبدیلیوں کا جائزہ لیا گیا۔

شرکاء نے ملک کی خوشحالی و استحکام کے خلاف سازشوں کا نوٹس لیتے ملک دشمن خفیہ اداروں اور ان کے معاونین کو پاکستان میں گڑ بڑ پھیلانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا۔

شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کے قومی مفادات کا ہر صورت تحفظ کیا جائے گا۔

سول و عسکری قیادت نے بیرونی منفی اثر و رسوخ کا بھی بھرپور مقابلہ کرنے کا عزم بھی دہرایا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق اجلاس میں 21 مئی کے بلوچستان میں امریکی ڈرون حملے پر متفقہ طور پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری کے خلاف قرار دیا گیا۔

مزید پڑھیں : ’افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصور ہلاک‘

یاد رہے کہ بلوچستان کے علاقے نوشکی میں امریکا نے ڈرون حملہ کیا تھا جس میں 2 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں سے ایک شخص کی شناخت محمد اعظم سے ہوئی تھی جو ٹیکسی ڈرائیور تھا جبکہ دوسرے ہلاک ہونے والے شخص ولی محمد کی شناخت افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصور کے نام سے ہوئی تھی، ملا اختر منصور کی ہلاکت کے بعد افغان طالبان نے امن مذاکراتی عمل میں شریک نہ ہونے کا اعلان کیا تھا اور افغانستان میں حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

اجلاس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ حالیہ ڈرون حملے سے افغان امن عمل کی بنیاد کی متاثر ہوئی۔

واضح رہے کہ یہ اجلاس ایک ایسے موقع پر ہو رہا جب لندن میں زیر علاج وزیر اعظم نواز شریف کی صحت میں بہتری ہوئی ہے اور بائی پاس کے بعد ان کو ہسپتال سے گھر منتقل کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اوپن ہارٹ سرجری کے بعد وزیراعظم گھر پہنچ گئے

ایوان وزیر اعظم نواز شریف کے آپریشن سے قبل ہی یہ اعلامیہ جاری کر چکا ہے کہ وہ ملکی معاملات لندن سے ہی دیکھیں گے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔