عمرکوٹ میں حقیقی پاکستان کی تلاش
عمر کوٹ میں چار دنوں کے قیام کے دوران مجھے وہاں نہ پولیس اہلکار دکھائی دیے اور نہ ہی کسی قسم کا عدم تحفظ محسوس ہوا۔
کراچی سے عمرکوٹ (یا امر کوٹ) کا راستہ تضادات پر مشتمل ہے، خاص طور پر جب بات نظاروں کی ہو۔
حیرآباد پہنچنے تک ویران خشک بنجر زمین سفر میں ہمراہ ہوتی ہے، جس کے بعد میرپورخاص کی طرف جانے والی دو رویہ سڑک کے دونوں اطراف چاول، گنے اور گندم کے کھیت، اور ان میں آم اور چیکو کے بکھرے درخت آپ کا استقبال کرتے ہیں، ساتھ ساتھ مویشیوں اور بکریوں کے چھوٹے چھوٹے ریوڑ بھی نظر آتے رہتے ہیں۔
پھر وہ دو رویہ سڑک ایک طرفہ سڑک میں تبدیل ہوجاتی ہے مگر ارد گرد ماحول میں سبزہ زاری آپ کا ساتھ نہیں چھوڑتی۔
کراچی سے نکلنے کے تقریباً 7 گھنٹوں بعد تاریکی میں عمر کوٹ پہنچا۔ پورا شہر لوڈشیڈنگ کے ہاتھوں اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا مگر مارچ کے وسط کی وہ شام کافی خوشگوار اور ٹھنڈی تھی۔