پاکستان

توہین مذہب کے مرتکب کو سزائے موت کا حکم

نعمان چانڈیا پراپنے سیکیورٹی گارڈ مہر علی کےموبائل فون سے اپنے ذاتی نمبر پرمبینہ توہین مذہب کا میسج بھیجنےکا الزام تھا۔

مظفر گڑھ : صوبہ پنجاب کے ضلع مظفرگڑھ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سیشن عدالت نے توہین مذہب کے الزام میں نعمان چانڈیا کو سزائے موت کا حکم دے دیا۔

نعمان چانڈیا پر 2013 میں اپنے سیکیورٹی گارڈ مہر علی کے موبائل فون نمبر سے اپنے ذاتی نمبر پر مبینہ توہین مذہب کا ٹیکسٹ میسج بھیجنے کا الزام تھا۔

بعدازاں چانڈیا نے گارڈ مہر علی کے خلاف سٹی پولیس اسٹیشن میں توہین مذہب کا مقدمہ درج کروایا، تاہم تحقیقات کے بعد گارڈ مہر علی بے گناہ ثابت ہوا جبکہ نعمان چانڈیا نے اپنے جرم کا اعتراف کیا۔

مزید پڑھیں: توہین مذہب کے الزام میں اسکول ٹیچر گرفتار

ڈسٹرکٹ پولیس افسر اویس احمد نے ڈان کو بتایا کہ توہین مذہب کے حوالے سے تحقیقات کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے مظفرگڑھ میں ہی محمد کوٹ پولیس اسٹیشن میں ایک سرکاری اسکول کے استاد کے خلاف بھی توہین مذہب کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

مذکورہ ٹیچر کو گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ پولیس استاد کے خلاف توہین مذہب کے الزام کی تحقیقات کررہی ہے۔

یہ خبر 2 جون 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔