اسٹینوگرافی: اچھی سرکاری نوکری کا شارٹ کٹ
"آج کل کسی غریب کو سرکاری نوکری آسانی سے کہاں ملتی ہے!"
آپ اکثر یہ جملہ خود کہتے ہیں یا کسی بے روزگار نوجوان یا اُس کے والدین سے سنتے ہیں۔ اور اگر نوکری حاصل کرنے کا طریقہ پوچھا جائے تو جواب ملے گا، "پیسہ یا سفارش"۔
یہ بات کسی حد تک درست بھی ہے لیکن ضروری نہیں کہ یہ بات ہر محکمے اور ہر نوکری پر لاگو ہوتی ہو۔ آپ اپنے جاننے والے دس ایسے سرکاری ملازمین جو پچھلے پانچ سے دس سالوں میں بھرتی ہوئے ہوں، سے پوچھیں کہ آیا وہ میرٹ پر بھرتی ہوئے ہیں یا دوسری وجوہات کی بنا پر، تو یقین مانیے آپ کو زیادہ لوگ میرٹ پر بھرتی ہوئے نظر آئیں گے۔
ہمارے ملک کا زیادہ طبقہ غریب اور لوئر مڈل کلاس پر مشتمل ہے، جنہیں بیٹے کے میٹرک پاس کرنے پر ہی اُس کی نوکری کی فکر لاحق ہوجاتی ہے۔
کافی تعداد اُن نوجوانوں کی ہے جو انٹرمیڈیٹ یا گریجوئیشن کر کے روزگار کی دوڑ دھوپ میں لگے ہیں۔ میرا ماننا یہ ہے کہ آپ کوئی بھی کام احسن طریقے اور محنت سے کریں تو آپ کو نوکری کے لیے زیادہ دوڑ دھوپ نہیں کرنی پڑتی۔
پڑھیے: کیا نوکریوں کے لیے حکومت کا انتظار کرتے رہنا چاہیے؟
یوں تو نجی شعبے میں بھی لاتعداد نوکریاں ڈھونڈنے پر مل سکتی ہیں، مگر چونکہ ہمارے ہاں ایک بہت بڑا طبقہ سرکاری ملازمت کرنا پسند کرتا ہے، اور اِسی کے حصول میں لگا رہتا ہے، اِسی لیے آج میں آپ کو سرکاری نوکری کے ایک ایسے شارٹ کٹ سے متعارف کروانا چاہتا ہوں جو حیرت انگیز حد تک قابلِ عمل ہے۔
اِس شارٹ کٹ کو سٹینوگرافی، یعنی شارٹ ہینڈ لکھنا کہتے ہیں۔ جو شخص شارٹ ہینڈ لکھنا جانتا ہو اُسے "سٹینوگرافر" کہتے ہیں۔
سٹینوگرافی کیا ہے؟
سٹینوگرافی دو اجزاء پر مشتمل ہوتی ہے۔:
انگریزی شارٹ ہینڈ رائٹنگ
انگریزی ٹائپنگ
1۔ انگریزی شارٹ ہینڈ
انگریزی میں بولے گئے الفاظ کو مخصوص مختصر اشاراتی لائنوں میں لکھنے کے علم کو انگریزی شارٹ ہینڈ کہتے ہیں۔ دُنیا میں سب سے زیادہ مشہور شارٹ ہینڈ، سر آئزک پٹ مین، جو کہ برطانوی شہری تھے، کی ایجاد کردہ ہے۔
انگریزی شارٹ ہینڈ سیکھنے کے لیے چار سے چھ ماہ درکار ہوتے ہیں، اور اِس میں مہارت کے لیے مزید دو سے تین ماہ۔ اگر سیکھنے والا صحیح محنت کرے تو یہ عرصہ کم بھی ہوسکتا ہے۔ شروع میں آپ کو شارٹ ہینڈ کا مضمون کچھ خشک اور مشکل لگے گا، لیکن دل لگا کر سیکھنے سے صرف چند دن ہی میں آپ کو مزا آنے لگے گا۔
پہلے تو سرکاری کامرس کالجوں میں ڈی کام (ڈپلومہ ان کامرس) شارٹ ہینڈ کے اختیاری مضمون کے ساتھ کرواتے تھے، لیکن اب یہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ مگر ہر شہر میں آج بھی کئی نجی ادارے شارٹ ہینڈ اور ٹائپنگ کورس نہایت معقول فیس (صرف دو سے تین ہزار روپے ماہانہ) میں کرواتے ہیں۔
مزید پڑھیے: فارغ وقت کیسے گزاریں؟
اگر آپ ابھی زیرِ تعلیم ہیں یا کوئی نوکری کر رہے ہیں اور ساتھ شارٹ ہینڈ سیکھنا چاہتے ہیں، تو پریشان مت ہوں۔ انگریزی شارٹ ہینڈ سیکھنے کے لیے آپ کو پورے دِن کے بجائے روزانہ صرف دو سے تین گھنٹے مختص کرنے ہوں گے، تقریباً ایک سے ڈیڑھ گھنٹا کلاس کے لیے اور ایک سے ڈیڑھ گھنٹا پریکٹس کے لیے۔
2۔ انگریزی ٹائپنگ
سٹینوگرافر کو انگریزی شارٹ ہینڈ کےساتھ ساتھ انگریزی ٹائپنگ میں بھی عبور حاصل ہونا لازم ہے۔ آج کمپیوٹر، موبائل اور انٹرنیٹ کے جدید دور میں انگریزی ٹائپنگ کوئی مشکل کام نہیں رہ گیا۔ تقریباً ہر آدمی کے پاس موبائل ہے اور وہ روزانہ مختلف ذرائع کے ذریعے پیغام ٹائپ کر کے بھیجتا ہے۔
آپ کو بس اپنی ٹائپنگ کو طریقہ کار کے مطابق اور زیادہ سے زیادہ الفاظ فی منٹ کرنا ہوگا۔ عموماً سٹینوگرافر کی سیٹ کے لیے چالیس سے پچاس الفاظ فی منٹ کی رفتار چاہیے ہوتی ہے۔ اِس سلسلے میں آپ کو انٹرنیٹ پر کافی کارآمد مواد مل جائے گا۔ میرے نزدیک سب سے بہتر پروگرام "ٹائپنگ ماسٹر" ہے۔
سٹینوگرافرز کی مانگ
تقریباً ہر سرکاری محکمے میں سٹینوگرافر کی ایک یا ایک سے زائد سیٹیں ہوتی ہیں، ہر محکمہ کے ضلعی دفتر میں سٹینوگرافر کی ایک یا دو سیٹیں ہوتی ہیں جبکہ ہر ضلعے میں موجود سول اور سیشن کورٹس میں سٹینوگرافرز کی اسامیوں کی کافی تعداد ہوتی ہے۔
مثلاً اگر ایک ضلعے میں تیس سول اور سیشن عدالتیں ہیں، تو اُن میں سٹینوگرافرز کی تعداد بھی کم از کم تیس ہوگی، کیونکہ ہر عدالت میں ایک سٹینوگرافر کی ضرورت ہوتی ہے۔ عدلیہ کی تنخواہیں بھی باقی محکموں کی نسبت زیادہ ہوتی ہیں۔
اگر ڈویژنل سطح کی بات ہو تو سٹینوگرافر کی سیٹوں کی تعداد کافی بڑھ جاتی ہے۔ صوبائی یا قومی دارالحکومت کی سطح پر تو یہ تعداد سینکڑوں کے بجائے ہزاروں میں چلی جاتی ہے۔ صرف حکومتی صوبائی سیکرٹریٹ میں سینکڑوں کے حساب سے سٹینوگرافرز کی سیٹیں ہوتی ہیں۔
سرکاری گریڈ یا سکیل
سٹینوگرافر کے عہدے کا سکیل بھی معقول ہوتا ہے جو کہ کم از کم گریڈ 12 سے شروع ہوتا ہے۔ چند محکموں یا دفاتر میں اس عہدے کا آغاز ہی گریڈ 17 سے ہوتا ہے۔ کچھ محکموں میں سٹینو گرافر کی اسامی کا نام تبدیل کر کے 'پرسنل اسسٹنٹ' بھی کر دیا گیا ہے، جبکہ کچھ محکموں میں سٹینوگرافر کی پانچ سے سات برس کے عرصے بعد بطور پرسنل اسسٹنٹ ترقی ہو جاتی ہے۔
جانیے: مضمون نگاری سے گھر بیٹھے آمدنی ممکن
سٹینوگرافر کی تقرری کے لیے زیادہ تر محکموں میں مطلوبہ تعلیم انٹرمیڈیٹ ہے۔ کچھ محکموں مثلاً عدلیہ میں سٹینوگرافر کی کم از کم قابلیت گریجوئیشن درکار ہوتی ہے، کیونکہ وہاں آغاز ہی میں سکیل 16 ہوتا ہے۔ اِس نوکری کے لیے انٹر یا گریجوئیشن کے مضامین کی کوئی قید نہیں ہوتی۔ آپ نے انٹر یا گریجوئیشن چاہے کسی بھی مضامین کے ساتھ کیا ہو، چل جاتا ہے۔ بس آپ کے لیے شارٹ ہینڈ لکھنا آنا لازمی ہے۔
خواتین بطور سٹینوگرافر
اگر خواتین چاہیں تو وہ بھی اِس شعبے میں آسکتی ہیں۔ مختلف محکموں میں خواتین پہلے بھی یہ ملازمت کر رہی ہیں۔
اگر آپ میں قابلیت ہے اور آپ بغیر پیسے دیے اور سفارش کروائے کوئی اچھی اور مناسب سرکاری نوکری حاصل کرنا چاہتے ہیں، تو پھر سٹینوگرافر ایک اچھی نوکری ہے۔
کب تک آپ قسمت کو کوستے اور معاشرے، حکمرانوں اور حالات کو اپنی بے روزگاری یا غیر مناسب نوکری کا ذمہ دار ٹھہراتے رہیں گے؟
آج ہی انگریزی شارٹ ہینڈ اور ٹائپ رائٹنگ کی تعلیم حاصل کریں اور ایک اچھی نوکری حاصل کر کے اپنی زندگی بدلیں۔
عبدالحفیظ سرکاری ملازمت کرتے ہیں۔ سیر و سیاحت، شاعری اور مختصر کہانی نویسی کا شوق رکھتے ہیں۔ ان کا ای میل ایڈریس mahrfeez@gmail.com ہے۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔