دوپہر کو غنودگی یا سستی کیوں محسوس ہوتی ہے؟
کیا آپ نے کبھی محسوس کیا ہے کہ رات بھر 8 گھنٹے کی نیند، صبح کی متحرک سرگرمیاں اور دوپہر کا صحت بخش کھانے کے بعد اچانک طبیعت سست اور غنودگی چھانے لگتی ہے؟
تو اس کی وجہ یہ ہے کہ انسان دن میں 2 بار نیند لینے کے لیے بنائے گئے ہیں۔
یہ دعویٰ آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔
ایڈیلیڈ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق دوپہر کے کھانے کے بعد سستی اور غنودگی کا احساس فطری ہے کیونکہ انسان دن میں 2 نیندیں لینے کے لیے بنائے گئے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ نیند کی کمی عام طور پر متعدد منفی اثرات کا باعث بنتی ہے جبکہ صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔
تحقیق کے مطابق دوپہر کو سستی کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے جسم اس وقت قیلولے کے لیے پروگرام کیے گئے ہیں تاکہ جسمانی ردہم برقرار رہ سکے جو دن اور رات میں تو تعین کرتا ہے کہ کب جاگنا یا سونا ہے مگر دن کے وسط میں سستی کا شکار ہوجاتا ہے۔
محققین کے مطابق لوگوں کو دوپہر میں 15 منٹ کی نیند یا قیلولہ کرنا چاہئے جو صحت کے لیے انتہائی مفید ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قیلولے کے نتیجے میں دماغی افعال، یاداشت، چوکنا پن، اسٹینما، مزاج، دماغی موٹر اسکلز اور تخلیقی صلاحیتوں میں بہتری آتی ہے جبکہ تناﺅ کی سطح کم ہوتی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ 15 سے 20 منٹ کی نیند دماغ کو تازہ دم کردیتی ہے جبکہ چوکنا پن بھی بڑھتا ہے جو 2 سے 3 گھنٹے تک برقرار رہتا ہے جبکہ ذاتی کارکردگی اور تیز ردعمل جیسی صلاحیتیں بھی بہتر ہوتی ہیں۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔