پاکستان

6 ماہ میں تمام شناختی کارڈز کی تصدیق کا اعلان

جعلی شناختی کارڈ یا پاسپورٹ بنوانے والوں کو 7 سال اور ملوث افسران کو 14 سال قید کی سزا ہوگی، وزیر داخلہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ حکومت نے جعلی شناختی کارڈز کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیاد پر کچھ اقدامات کیے ہیں۔

واضح رہے کہ رواں ماہ 21 مئی کو بلوچستان کے دوردراز علاقے میں امریکی ڈرون حملے میں افغان طالبان کے سربراہ ملا اختر منصور کی ہلاکت کے بعد یہ خبریں سامنے آئیں کہ افغان امیر پاکستان میں ولی محمد کے نام سے رہائش پذیر تھے، جن کو پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بھی جاری کیا گیا تھا۔

ولی محمد کو پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے اجراء کے بعد اٹھنے والے سوالات پر چوہدری نثار نے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا۔

مزید پڑھیں:پاکستانیوں کے شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق کا حکم

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر داخلہ نے بتایا کہ نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے 26 ڈائریکٹر جنرلز (ڈی جیز) میں سے 16 کو ہٹا دیا گیا ہے اب صرف 10 ڈائریکٹر جنرلز ہی کام کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ بھی اس گھناؤنے کام میں ملوث ہیں، ان کے لیے یہ صرف جعلی کاغذات کا اجراء ہے لیکن یہ مسئلہ دراصل پاکستان کی سیکیورٹی کا ہے۔

اس موقع پر وزیر داخلہ نے جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کی روک تھام کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر تفصیلی روشی ڈالی، جو درج زیل ہیں۔

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ جنھوں نے ملک کی عزت اور شہریت بیچی ہے ان کو یقیناً جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اس سارے معاملے کو وہ خود دیکھیں گے کیونکہ یہ پاکستان کی عزت اور سلامتی کا مسئلہ ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز نادرا ہیڈ کوارٹرز میں ایک اجلاس کی صدارت چوہدری نثار علی خان نے چیئرمین نادرا کو ادارے میں موجود کرپٹ عناصر کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا اور کہا کہ کرپشن کسی بھی سطح پر ہو اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔