نقطہ نظر

کیا آپ کو لائف انشورنس کروانی چاہیے؟

اکثر لوگوں پر اپنے گھروالوں کی مالی ذمہ داریاں ہوتی ہیں، مگر کیا ہوگا اگر وہ ان ذمہ داریوں کو پورا کرنے سے پہلے مرجائیں؟

زیادہ تر پاکستانیوں کو اپنی عمر کی دوسری دہائی کے درمیان، 1990 کی دہائی کے اوائل میں نشر ہونے والی اسٹیٹ لائیف کا اشتہار یاد ہوگا جس میں ایک چھوٹی بچی اپنے والد کے ساتھ کھیلتی نظر آتی ہے۔ پھر بچی کے والد غائب ہوجاتے ہیں جس کے بعد گھرانہ لائف انشورنس پالیسی لینے پر ان کے شکر گذار رہتے ہیں۔ یہ ایڈ کافی مقبول ہوا تھا لیکن اس نے ایک اہم سوال کا جواب نہیں دیا وہ یہ کہ لائف انشورنس ہے کیا؟ اور سب سے اہم کہ کیا آپ کو انشورنس کروانی چاہیے؟

ظاہر ہے کہ دوسرے سوال کا انحصار آپ کی ذاتی مالی صورتحال پر ہے۔ مگر انشورنس پالیسی کا فیصلہ کرتے وقت آپ کے لیے یہ جاننا کافی مددگار ثابت ہوگا کہ لائف انشورنس کیسے کام کرتی ہے اوران کی کونسی مختلف اقسام ہیں۔ خاص طور پر جب لوگ آپ کا دروازہ کٹھکٹھاتے ہوئے آئیں اور آپ کو لائف انشورنس بیچنے کی کوشش کریں تو ایسی صورت حال میں شاید آپ کو ان کی ترغیب سمجھنے میں یہ معلومات مددگار ثابت ہو۔

لائف انشورنس کا بینادی تصور یہ ہے کہ: ہم میں سے زیادہ تر لوگوں پر اپنے گھروالوں کی مالی ذمہ داریاں ہوتی ہیں جن کو ہم اپنی زندگی میں پورا کرنے کی منصوبہ بندی کرتے ہیں، خاص طور پر وہ لوگ جن کے ساتھ بچے، بزرگ ماں باپ یا ان پر منحصر دیگر افراد رہتے ہیں۔ مگر کیا ہوگا اگر آپ ان ذمہ داریوں کو پورا کرنے سے پہلے ہی مرجائیں؟

مگر لائف انشورنس آپ کی بے وقت موت کے بعد آپ کے پیاروں کو ایک کثیر رقم دے کر مالی تحفظ فراہم کرتی ہے تا کہ جب وہ آپ کی بے وقت موت کے غم میں مبتلا ہوں تب انشورنس کی وجہ سے کم از کم مالی بربادی کا شکار نہیں ہوں پائیں گے۔

آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ انشورنس کس طرح کام کرتی ہے۔ فرض کیجئے میں ایک 29 سالہ تندرست، سگریٹ نوشی سے پاک آدمی، انشورنس کمپنی میں لائف انشورنس پالیسی لینے جاتا ہوں، انشورنس کمپنی میری عمر، صحت اور دیگر معلومات کے بعد ابتدائی سوالوں میں سے ایک سوال یہ کیا جائے گا کہ مجھے کتنے کی انشورنس چاہیے۔

دوسرے الفاظ میں یہ کہیں کہ اگر میں کل مر جاتا ہوں تو میں اپنے ورثا کو انشورنس کمپنی سے کتنی رقم دلوانا چاہوں گا؟ اب جبکہ میں ایک نوجوان، غیر شادی شدہ آدمی ہوں تو میرے اوپر کوئی منحصر نہیں ہے ہاں مجھ پر تھوڑے قرضے باقی ہیں، تو پھر میں انشورنس کے لیے اپنے مجموعی قرضے کے برابر رقم کا انتخاب کروں گا۔

پالیسیاں کس طرح کام کرتی ہیں اور اپنے لیے بہتر پالیسی کے انتخاب کے بارے میں کس طرح سوچنا چاہیے۔

دیگر افراد اپنی ضرورت کے مطابق رقم کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ بلاشبہ اگر آپ پر قرضے ہیں تو ان کی رقوم بھی نشورنس کی رقم میں شامل کرلینا چاہیے۔ ان مجموعی رقوم کو بھی شامل کریں جنہیں آپ بچوں کی تعلیم یا ریٹائرمنٹ جیسی چیزوں کے لیے بچانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہوتے ہیں۔ ان رقوم کو جمع کریں اور پھر ایسی انشورنس کی تلاش کریں جو اتنی رقم کے لیے کافی ہو۔

انشورنس کمپنی یہ گارنٹی دے گی کہ آپ کے پیاروں کا خیال رکھا جائے گا، اور ظاہر سی بات ہے کہ اس گارنٹی کے لیے آپ کو ماہانہ پریمئم کی صورت میں پیسے بھی دینے پڑیں گے۔ پریمئم کی رقم کا انحصار مختلف عناصر پر ہوتا ہے جن میں آپ کی عمر (زیادہ عمر کے افراد کے مقابلے میں کم عمر کے افراد پر رقم کم چارج ہوتی ہے)، صحت (سگریٹ پینے والوں پر زیادہ رقم چارج کی جاتی ہے) اور جس قسم کی پالیسی کا آپ انتخاب کر رہے ہیں (اس پر مزید نیچے ملاحظہ کریں)۔

ظاہر ہے کہ جتنے بھی لوگ انشورنس لیتے ہیں ان میں سے بہت ہی کم افراد بے وقت یا کم عمری میں فوت ہوسکتے ہیں لہٰذا انشورنس کمپنی تمام لوگوں سے ملنے والے پریمیم کی صورت میں رقوم سے پیسہ بناتی ہے۔ پریمیمز کی رقم اسٹاک اور بانڈز جیسے مختلف ذرائع سرمایہ کاری میں لگا دی جاتی ہے۔ کم عمری میں وفات پانے والے افراد کے گھرانوں کو دیگر لمبی عمر رکھنے والے افراد سے ادا ہونے والے پریمیوں سے رقم ادا کی جاتی ہے۔

شاید آپ یہ بات بھی سمجھ پا رہے ہوں کہ کیوں کچھ لوگوں کو دیگر کے مقابلے میں کم پیسے چارج کیے جاتے ہیں۔ اگرآپ کی عمر کم ہے تو پالیسی کی مدت ختم ہونے سے پہلے آپ کی موت کا خدشہ کم ہوتا ہے جبکہ اگر آپ عمر رسیدہ ہیں تو پالیسی کی مدت میں ہی آپ کی موت کا خدشہ رہتا ہے۔ اور اگر آپ سگریٹ پینے کے عادی ہیں تو آپ سگریٹ نوشی کی عادت سے پاک افراد کے مقابلے میں اپنے آپ کو غالباً موت کے زیادہ قریب لاتے ہیں۔

اب آپ یہ سوچ رہے ہوں گے کہ اگر میں کم عمر میں نہیں فوت ہوا تو میرے ادا کیے گئے پریمیوں کا کیا ہوتا ہے؟ اب ہم وہاں آ پہنچے ہیں جہاں دو مختلف اقسام کی انشورنس ہمارے سامنے ہوتی ہیں: پہلی کنوینشنل لائف انشورنس اور دوسری ٹرم لائف انشورنس۔

'کنوینشنل لائف انشورنس' میں اصل میں آپ دو چیزوں کے لیے پریمیم ادا کرتے ہیں: پہلی یہ کہ آپ اپنی وقت سے پہلے موت کی صورت میں اپنی گھروالوں کے لیے انشورنس کرواتے ہیں دوسری چیز ہے سرمایہ کاری کا اکاؤنٹ جس میں تمام مدت میں دی گئی رقوم جمع ہوتی ہیں۔ اگر آپ اپنی 60 ویں سالگرہ تک زندہ رہیں تو آپ کے سرمایہ کاری اکاؤنٹ میں موجود پیسوں کی رقم آپ کو حاصل ہوگی جو کہ اچھی خاصی رقم بھی ہوسکتی ہے۔

'ٹرم لائف انشورنس' میں آپ بہت کم پریمیم ادا کرتے ہیں لیکن اگر آپ فوت نہیں ہوتے اور 60 سال کے ہوجاتے ہیں تو آپ کو انشورنس کمپنی سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا۔

تو کوئی کیوں ٹرم انشورنس کا انتخاب کرنا چاہے گا؟ بہرحال، پہلی بات یہ کہ کنوینشنل لائف انشورنس کے مقابلے میں ٹرم لائف انشورنس کا پریمیم بہت کم ہوتا ہے۔ اگر انشورنس کی رقم دونوں انشورنس کی اقسام میں مساوی ہو تو آپ کو ٹرم لائف انشورنس کے لیے ماہانہ 500 روپے ادا کرنے پڑیں گے جبکہ کنوینشنل لائف انشورنس میں ماہانہ 5 ہزار (یا زائد) دینے پڑیں۔

ان میں دوسرا بڑا فرق کمیشن کا ڈھانچہ ہے۔ کینوینشنل لائف انشورنس اسکیم کے پہلے سال میں جو پریمیمز ادا کیے جاتے ہیں ان میں 75 فی صد اور 90 فی صد اس ایجنٹ کو ملتے ہیں جس نے آپ کو پالیسی بیچی ہوتی ہے۔ صرف دوسرے سال سے ہی آپ اپنا سرمایہ جمع کرنا شروع کرتے ہیں۔ 20 سال یا اس سے زائد مدت کی لائف انشورنس پالیسی پر غور کرتے وقت آپ کو ایک سال کی کمیشن زیادہ نہ لگتی ہو، مگر یہ آپ کا منافع آپ کی سوچ سے بھی زیادہ حد تک نیچے لا سکتا ہے۔

اس کمیشن کے ڈھانچے کے فرق کی وجہ سے ہی انشورنس ایجنٹس کنوینشنل انشورنس کے مقابلے میں ٹرم لائف انشورنس بیچنے میں بہت ہی کم راضی نظر آتے ہیں۔

بلاشبہ میرا مقصد یہ مشورہ دینا نہیں ہے کہ ان میں سے کونسی کس سے بہتر ہے۔ یہاں میرا مقصد صرف اتنا بتانا ہے کہ یہ دونوں کونسی مختلف خصوصیات رکھتی ہیں۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ پے آوٹ یا انشورنس پالیسی میں ادا کی ہوئی رقم کی واپسی یقینی ہو، پیسوں کی بچت کے پلان کے لیے انشورنس پالیسی کا استعمال کرنے پر راضی ہیں اور کمیشن ادا کرنے پر بھی راضی ہیں تو پھر آپ کو کنوینشنل لائف انشورنس کا انتخاب کرنا چاہیے۔ اگر محض آپ کو بے وقت موت سے تحفظ چاہیے اور سرمایہ کاری کے لیے میچوئل فنڈز اور دیگر ذرائع کا استعمال کرنا چاہتے ہیں تو ٹرم لائف انشورنس سب سے بہترین انتخاب ہوگا۔

تو آپ کا پہلے سوال کے بارے میں کیا خیال ہے: کیا آپ کو لائف انشورنس کروانی چاہیے؟ تو ایک سوال آپ کو اپنے آپ سے پوچھنا ہوگا: ''کیا آپ اپنی زندگی کو خوش قسمت محسوس کرتے ہیں۔۔۔۔؟''

اس مضمون کا مقصد صرف مالیاتی خدمات کے ذرائع کے بارے میں معلومات فراہم کرنا ہے۔ اس مضمون کا مطلب سکیورٹیز یا کسی قسم کی دوسری مالیاتی ذرائع کی ترغیب دینا یا ان کی خرید و فروخت کی سفارش کرنا قطعی طور پر نہیں ہے۔ قارئین کو سرمایہ کاری یا مالیاتی فیصلے لینے سے پہلے خود سے احتیاطاً ریسرچ کر لینی چاہیے۔


مندرجہ بالا بلاگ جب شایع کیا گیا اس وقت پیراگراف نمبر 14 میں لفظ 'ٹرم' غلطی کے باعث تحریر سے رہ گیا تھا جس پر ہم قارئین سے معذرت خواہ ہیں۔ لہٰذا مذکورہ پیراگراف میں انشورنس کو 'ٹرم انشورنس' پڑھا جائے۔ شکریہ

فاروق ترمذی

فاروق ترمذی نیویارک امریکا میں مقیم ابھرتی ہوئی مارکیٹس میں سرمایہ کاری کے ماہر ہیں۔

انہیں ٹوئٹر پر فالو کریں: FarooqTirmizi@

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔