کریٹیو کامنز فوٹو
مثالی طور پر کمپریسر کا ٹرپ ہوجانا فائدہ مند ہونا چاہیے کیونکہ جب کمپریسر چل نہیں رہا ہوتا تو ہم بجلی کم استعمال کر رہے ہوتے ہیں۔ مگر ستم ظریفی یہ ہے کہ کمپریسر کی بار بار ٹرپنگ اور دوبارہ اسٹارٹ ہونے کی وجہ سے زیادہ بجلی خرچ ہوتی ہے، کیونکہ جب یہ اپنے نارمل موڈ پر چل رہے ہوتے ہیں اس کے مقابلے میں اسٹارٹ ہونے کے لیے زیادہ بجلی کھینچتے ہیں۔
انورٹر ٹیکنالوجی نے اس چیز کو بدل کر رکھ دیا ہے: کمپریسر کے چلنے کو مختلف رفتار سیٹ کرنے والی ڈیوائس کے ذریعے کنٹرول کیا جاتا ہے جو کہ بجلی کے ایک ڈی سی ذریعے سے چلتی ہے۔
سادہ زبان میں کہیں تو یہ کمرے کا درجہ حرارت محسوس کرتے ہوئے کمپریسر کو چلانے والی موٹر کی رفتار کو مستحکم رکھتا ہے۔ اگر کمرے کا درجہ حرارت زیادہ ہے تو کمپریسر بھی اس مطابق تیز رفتاری سے چلے گا۔ اگر درجہ حرارت گرتا ہے تو کمپریسر کی رفتار بھی گر جاتی ہے۔
یہ ٹیکنالوجی کبھی بھی کمپریسر کو ٹرپ نہیں ہونے دیتی، بلکہ خواہش کے مطابق ٹھنڈک کو برقرار رکھنے کے لیے اسے مناسب رفتار سے چلاتی رہتی ہے۔ اس طرح ایک عام کمپریسر اسٹارٹ ہونے کے دوران بجلی کا استعمال کم ہوجاتا ہے۔
انورٹر اے سی مہنگے ہوتے ہیں مگر یہ اپنی قیمت کو مؤثر کولنگ کے ذریعے پورا کر دیتے ہیں۔ کم اتار چڑھاؤ کی وجہ سے یہ بجلی بھی کم خرچ کرتے ہیں۔
انورٹر اے سی بجلی کے بلوں میں 30 فی صد کمی لاتے ہیں مگر ماحول کے درجہء حرارت، کولنٹ گیس کی قسم، موٹر کی قسم اور دوسرے تکنیکی پرزوں کی بناء پر یہ شرح 50 فی صد تک بھی جا سکتی ہے۔
اس طرح یہ چیزیں انورٹر اے سی کو کم آواز، کم خرابیوں اور بجلی کے کم استعمال کے ساتھ پرانے اے سی یونٹس کے مقابلے میں زیادہ بھروسہ مند اور مؤثر بنا دیتی ہیں۔
مثال کے طور پر ایک 1.5 کلوواٹ ریٹنگ والا ایک نان انورٹر اے سی 7.0 ایمپیئرز خرچ کرتا ہے اور ایک انورٹر اے سی جو 2.6 کلوواٹ کی ریٹنگ رکھتا ہے، (0.9 سے 3.0 کلوواٹ کے درمیان کام کرتا ہے) 2.8 ایمپیئرز کھینچتا ہے۔ تو ایک نان انورٹر اے سی 8 گھنٹے چلنے پر 10 یونٹس خرچ کرتا ہے، جبکہ ایک انورٹر اے سی اتنی ہی دیر تک چلنے کے بعد صرف 4 یونٹس خرچ کرتا ہے۔
اگر ہم یونٹ کی قیمت 6 روپے فی یونٹ مقرر کرتے ہیں تو ایک نان انورٹر اے سی ماہانہ 1,800 روپے کی بجلی خرچ کرتا ہے جبکہ ایک انورٹر اے سی اتنا ہی چلنے پر ماہانہ 720 روپے کی بجلی خرچ کرتا ہے۔ اس طرح آپ کو ماہانہ 1,080 روپے کی بچت ہوتی ہے۔
اگر ایک انورٹر اے سی پر 1 لاکھ روپے کی لاگت آتی ہے اور اسی ریٹنگ اور کولنگ کے لیے ایک نان انورٹر اے سی پر 65,000 روپے کی لاگت آتی ہے، تو انورٹر اے سی کا خرچہ صرف تین سالوں میں ہی واپس موصول ہو جاتا ہے۔
اگر آپ کہیں کہ انورٹر اے سی پرانے ماڈلز کے مقابلے میں مہنگے ہوتے ہیں، تو آپ درست بھی ہیں۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ اگر آپ انورٹر اے سی کے لیے اپنے پیسے خرچ کرسکتے ہیں، تو بدلے میں طویل مدت تک یہ آپ کے کافی پیسے بچائیں گے۔