پاکستان

لیہ میں زکوٰۃ کے بہانے نابینا خاتون کا 'ریپ'

36سالہ نابینا خاتون نےپولیس میں شکایت درج کروائی کہ انھیں کوٹ سلطان کےرہائشی شخص نے2ساتھیوں کے ساتھ ریپ کانشانہ بنایا۔
|

لیہ: صوبہ پنجاب کے ضلع لیہ میں زکوٰۃ دینے کے بہانے ایک نابینا خاتون کے مبینہ ریپ کا انکشاف ہوا ہے۔

لیہ کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) محمد علی ضیاء کے مطابق لیہ سے تعلق رکھنے والی ایک 36 سالہ نابینا خاتون نے پولیس میں شکایت درج کروائی کہ انھیں کوٹ سلطان کے رہائشی ایک شخص نے اپنے 2 ساتھیوں کے ساتھ مل کر ریپ کا نشانہ بنایا۔

ڈی پی او کے مطابق مذکورہ خاتون نے پولیس کو ریکارڈ کرائے گئے اپنے بیان میں بتایا کہ وہ کوٹ سلطان کے رہائشی مذکورہ شخص کے پاس زکوٰۃ اور امداد کے حصول کے لیے جاتی رہتی تھی۔

خاتون کے مطابق اس مرتبہ بھی مذکورہ شخص نے انھیں زکوٰۃ لینے کے لیے اپنے گھر بلوایا اور وہاں اپنے 2 ساتھیوں کے ساتھ مل کر ان کا ریپ کیا۔

مزید پڑھیں:کراچی: ایس آئی یو ٹی میں خاتون کا مبینہ گینگ ریپ

ڈی پی او محمد علی ضیاء کے مطابق واقعے کی ایف آئی آر کوٹ سلطان پولیس اسٹیشن میں درج کرلی گئی ہے جبکہ ملزمان کی تلاش اور تحقیقات کے لیے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) کی سربراہی میں ایک خصوصی ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ مذکورہ خاتون پر 2002 میں رشتے کے تنازع پر تیزاب سے حملہ کیا گیا تھا۔

واقعے میں ملوث ملزمان کو عدالت نے 14 سال قید کی سزا سنائی تھی، تاہم بعد میں خاتون کے اہلخانہ نے ملزمان کو معاف کردیا تھا۔

حالیہ دنوں میں پنجاب سمیت پورے ملک میں خواتین اور بچوں کے ریپ کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے۔

رواں ماہ کے آغاز میں بھی صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے کاہنہ میں ایک کم عمر لڑکی کے مبینہ ریپ کے الزام میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) عمران بابر جمیل کو گرفتار کیا گیا تھا۔

اس سے قبل مارچ میں فیصل آباد کے علاقے محلہ یوسف آباد میں مبینہ طور پر ایک 16 سالہ لڑکی کے ساتھ ریپ کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ ملزمان لڑکی کو اغوا کر کے لے گئے اور 2 روز تک ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد لڑکی کو گھر کے دروازے پر چھوڑ کر فرار ہو گئے۔

گذشتہ برس دسمبر میں بھی لاہور کے علاقے مال روڈ کے قریب ایک گیسٹ ہاؤس میں 15 سالہ لڑکی سے مبینہ طور پر ’گینگ ریپ‘ کا واقعہ پیش آیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:گینگ ریپ کی شکارخاتون کاسپریم کورٹ سے رجوع

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے مطابق 2015 میں 939 خواتین کو جنسی تشدد، 279 کو گھریلو تشدد جبکہ 143 خواتین کو تیزاب کے حملے کا نشانہ بنایا گیا۔

کمیشن کے مطابق 833 خواتین کو اغوا کیا گیا جبکہ 777 نے خودکشی کی یا اس کی کوشش کی۔

جنوری اور مئی 2015 کے درمیان 9 افراد کو ریپ کے الزام میں پھانسی دی گئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔