'2393 پاکستانی، سعودی عرب میں قید'
اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے سینیٹ کو بتایا ہے کہ منشیات کی اسمگلنگ اور دیگر جرائم کے الزام میں دو ہزار 393 پاکستانی شہری سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں قید ہیں۔
مشیر خارجہ نے ایوان بالا کے اراکین کو بتایا کہ 'کم سے کم 1621 پاکستانی شہری جدہ کی جیل جبکہ 772 ریاض کی جیل میں قید ہیں'.
سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ سعودی میں قید 868 پاکستانیوں پر منشیات کی اسمگلنگ جبکہ 358 پر چوری کے الزامات ہیں۔
مشیر خارجہ نے بتایا کہ 'سعودی عرب میں قید 271 پاکستانیوں پر فراڈ اور جعلسازی جبکہ 71 پر زنا کا الزام ہے'۔
سرتاج عزیز نے ایوان بالا کے اراکین کو بتایا کہ 64 پاکستانی قتل اور 37 فساد اور جھگڑے کے الزام میں سعودی عرب میں قید ہیں۔
مشیر خارجہ نے کہا کہ 'سعودی عرب میں قید 47 پاکستانیوں پر رشوت کا الزام جبکہ 677 پر دیگر جرائم میں ملوث ہونے کا الزام ہے'۔
سعودی عرب کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کو قانونی مدد فراہم کرنے کے حوالے سے سرتاج عزیز نے کہا کہ کونسلر قیدیوں سے ملاقاتیں کرتے ہیں اور ان کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 'ملک واپس آنے کیلئے ایمرجنسی سفری دستاویزات ان پاکستانیوں کو فراہم کی جاتی ہیں جو اپنی سزا مکمل کرچکے ہوتے ہیں'۔
انھوں نے کہا کہ وزارت خارجہ ان افراد کے مسائل کو اٹھا رہی ہے جو مستقبل قریب میں اپنی سزا مکمل کرنے والے ہیں تاکہ ان کی رہائی میں کسی بھی قسم کی تاخیر نہ ہوسکے۔
مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 'لیبر کورٹ میں مترجم کی سہولت درخواست پر مہیا کی جاتی ہے جبکہ قانونی مدد ان کی ضرورت کے مطابق فراہم کی جاتی ہے'۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔