’شریف خاندان نےرقم قانونی طریقےسےدبئی نہیں بھیجی‘
کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی کابینہ میں 1971 سے 1974 تک وزیر خزانہ رہنے والے ڈاکٹر مبشر حسن کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے خاندان نے دبئی میں کاروبار کے آغاز کے لیے رقم قانونی طریقے سے باہر نہیں بھیجی تھی۔
وزیر اعظم نواز شریف کے قومی اسمبلی میں خطاب کے بعد ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر مبشر حسن نے دعویٰ کیا کہ ’وزیر اعظم جھوٹ بول رہے ہیں، ان کے خاندان نے بیرون ملک رقم بھجوانے کے لیے نہ کوئی اجازت طلب کی اور نہ انہیں اجازت دی گئی تاہم میری شریف برادران سے ایک بار ملاقات ہوئی تھی۔‘
انہوں نے کہا کہ ان دنوں اسٹیٹ بینک کی اجازت کے بغیر بیرون ملک رقم بھجوانا ناممکن تھا، اگر انہوں نے منی اسمگلنگ یا منی لانڈرنگ کی ہو تو یہ الگ بات ہے، لیکن انہوں نے بیرون ملک رقم بھجوانے کے لیے اسٹیٹ بینک کی منظوری نہیں لی تھی۔
وزیراعظم نواز شریف نے قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران یہ دعویٰ کیا تھا کہ 1972 میں اُس وقت کی حکومت نے، ان کے خاندان کو زمین اور مشینوں کا کوئی معاوضہ ادا کیے بغیر ’اتفاق فاؤنڈری‘ نیشنلائز کردی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے وقت میں ان کے والد دیگر صنعت کاروں اور تاجروں کی طرح دبئی روانہ ہوئے اور وہاں ’گلف اسٹیل مل‘ قائم کی، جس کا افتتاح اس وقت کے حاکم دبئی نے کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپریل 1980 میں وہ اسٹیل مل 33 ملین سے زائد درہم میں فروخت کی گئی تھی۔
یہ خبر 18 مئی 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔