منی مارگ: کنٹرول لائن کا سحر انگیز قصبہ
منی مارگ تک پہنچنا دشوار ہے اور ساتھ ہی خصوصی اجازت بھی درکار ہوتی ہے، لیکن کم سیاحوں کی وجہ سے یہ جگہیں صاف ستھری ہیں۔
منی مارگ: کنٹرول لائن کا سحر انگیز قصبہ
یہ چار حصوں پر مشتمل سفرنامے کا دوسرا حصہ ہے۔ پہلا حصہ یہاں پڑھیے۔
ایک گھنٹے کی تھکا دینے والے ہائیکنگ کے بعد میں اچانک ٹھہر گیا۔ میں نے اب تک صرف ڈیڑھ کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا تھا۔
سورج پوری آب و تاب کے ساتھ چمک رہا تھا، اور دیوسائی کے درختوں سے عاری میدان میں کوئی سایہ دار جگہ نہیں تھی، ایسے میں میرے لیے پیٹھ پر وزن کو برداشت کرنا مشکل ہو رہا تھا۔ کسی آوارہ بادل کے ساتھ ساتھ چلنا تو ناممکن تھا جو کھلے نیلے آسمان سے سایہ فراہم کرتا اور جلد ہی اپنا سایہ اپنے ساتھ لے جاتا۔
میں جس رفتار سے چل رہا تھا، اس سے مجھے یہ یقین تھا کہ چلم کی جانب اترائی شروع ہونے سے قبل مجھے دو گھنٹے مزید اوپر کی طرف پیدل چلنا تھا۔