صحافی کی ڈائری: اورماڑہ نیول بیس میں ایک دن
جناح نیول بیس چٹان کی اوٹ پر تعمیر ہے اس وجہ سے قدرتی طور پر دشمنوں کی نظروں سے اوجھل ہونے کا فائدہ حاصل ہوتا ہے۔
صحافی کی ڈائری: اورماڑہ نیول بیس میں ایک دن
یہ تین حصوں پر مشتمل سیریز کا تیسرا اور آخری مضمون ہے۔ گذشتہ حصے یہاں پڑھیے۔
تیسرا دن
7 بجے: آج ہم اے ٹی آر مسافر طیارے پر سوار ہونے کے لیے وقت پر پہنچے جو ہمیں اورماڑہ لے جانے کے لیے تیار کھڑا تھا، جہاں پاک بحریہ نے اپنا ذیلی ہیڈکوارٹر قائم کیا ہوا ہے۔ اورماڑہ کراچی سے آدھے گھنٹے کی پرواز کے بعد آتا ہے، چنانچہ جہاز کے عملے نے چائے پیش نہیں کی۔ جہاز پر سوار ہونے سے لے کر ناگہانی صورتحال کے متعلق بریفنگ جیسی تمام کارروائیاں پہلے دن جیسی ہی تھیں۔