دنیا

سعودی عرب میں رواں سال کی 92ویں سزائے موت

محسن الدوساری نے ذاتی رنجش میں چاقو کے وار سے ایک سعودی شہری کا قتل کردیا تھا، سعودی وزارت داخلہ

ریاض: سعودی عرب نے منگل کے روز ایک اور سعودی شہری کی سزائے موت پر عمل درآمد کروادیا ہے جس کے بعد رواں سال سزائے موت پانے والوں کی تعداد 92 ہوگئی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ محسن الدوساری نے ذاتی رنجش میں چاقو کے وار سے ایک سعودی شہری کو قتل کردیا تھا۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں بیشتر افراد کی سزائے موت پر عمل درآمد کروانے کیلئے ان کا سرقلم کردیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب: رواں سال کی 85ویں سزائے موت

یاد رہے کہ خلیجی ممالک کی اس اہم ریاست میں قتل اور منشیات کی اسمگلنگ کی سزا موت ہے۔

رواں سال جنوری میں سعودی حکام نے ایک ہی روز میں دہشت گردی کے الزام میں 47 افراد کی پھانسی کی سزا پر عمل درآمد کرادیا تھا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق گذشتہ سال سعودی عرب سزائے موت پر عمل درآمد کروانے والے ممالک میں تیسرے نمبر تھا، جس نے 158 افراد کو سزائے موت دی تھی۔

2015 میں جن افراد کے سر قلم کیے گئے ان میں 63 پر منشیات اسمگل کرنے کا جرم ثابت ہوا تھا، سزائے موت پانے والے 151 افراد میں 45 غیر ملکی بھی شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب:عالم سمیت 47'دہشت گردوں'کے سرقلم

ایمنسٹی کے اعداد شمار کے مطابق گذشتہ سال پاکستان نے 326 افراد کو سزائے موت دی جبکہ ایران سزائے موت دینے والے ممالک میں پہلے نمبر پر تھا، جس نے 977 افراد کو سزائے موت دی تھی۔

قبل ازیں کسی بھی ایک سال میں سب سے زیادہ افراد کی سزائے موت پر عملدرآمد 1995 میں ہوا تھا جب 192 افراد کے سر قلم کیے گئے تھے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔