پاکستان

'فضل الرحمان کےہوتے یہودیوں کو ایجنٹ کی کیاضرورت؟'

عمران خان کے مطابق خدانخواستہ ملک کا وزیراعظم یہودی بنا دیا جائے تو مولانا فضل الرحمٰن اس کے بھی وزیر بن جائیں گے۔

پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا دعویٰ ہے کہ خدانخواستہ ملک کا وزیراعظم یہودی بھی بنا دیا گیا تو جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اس کے بھی وزیر بن جائیں گے۔

خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں پی ٹی آئی کے عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے الزام لگایا کہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ ہر حکومت کا حصہ ہوتے ہیں، مولانا فضل الرحمٰن پہلے پرویز مشرف اور زرداری سے ملے، اب نوازشریف کے ساتھ ہیں۔

انھوں نے خبردار کیا کہ مولانا فضل الرحمٰن، اب آپ کی سیاست کے دن گنے جاچکے ہیں'۔

یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمان اکثر اپنے بیان میں دعویٰ کرتے ہیں کہ عمران خان یہودیوں کے ایجنٹ ہے جس کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے سوال اٹھایا کہ مولانا فضل الرحمان کے ہوتے ہوئے یہودیوں کو ایجنٹ کی کیا ضرورت ہے؟

ہاؤسنگ کے وفاقی وزیراکرم خان درانی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 'آپ اسلام کے نام پر سیاست کرنا چھوڑ دیں'۔

یہ بھی یاد رہے کہ گذشتہ دنوں اکرم خان درانی نے کہا تھا کہ وہ جب چاہے خیبرپختونخوا کی حکومت گرا سکتے ہیں جس پر پی ٹی آئی چیئرمین نے وفاقی وزیر سے سوال کیا کہ 'آپ کس طرح خیبر پختونخوا کی حکومت گرائیں گے'۔

عمران خان نے جمہوریت کے نام پر وفاداریاں تبدیل کرنے والے سیاست دانوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ چیلنج کرتے ہیں کہ کوئی بھی شخص ان کے ضمیر کی قیمت نہیں لگا سکتا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ جو انسان اپنے ضمیر کا سودا کرتا وہ شرک کرتا ہے، اسلام آباد میں سیاست کے نام پر لوگوں کے ضمیر خریدے گئے ہیں۔

وزیراعظم نوازشریف پر تنقید

انھوں نے ایک مرتبہ پھر دہرایا کہ وزیراعظم صاحب سڑکیں بنانے سے قومیں ترقی نہیں کرتی بلکہ تعلیم، روزگار اور صحت کی سہولت دینے سے قومیں ترقی کرتی ہیں۔

وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ آپ کو نیا خیبرپختونخوا نظر نہیں آرہا کیونکہ آپ غلط جگہ نیا پاکستان ڈھونڈ رہے ہیں۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ نیا پاکستان بننے کا عمل خیبرپختونخوا سے شروع ہوچکا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ وہ 3 سال سے کہہ رہے ہیں کہ وزیراعظم نے کرپشن کی ہے، اور انھوں ںے الیکشن کمیشن سمیت تمام اداروں کو اپنے قابو میں کیا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے اپنے حالیہ دور حکومت میں اپوزیشن پر قابو پالیا ہے تاہم وہ عمران خان پر قابو نہیں پاسکے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ نوازشریف پانامالیکس پر جواب دینے کے بجائے مظلوم بن کر ملک کے چکر لگا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاناما ان لوگوں کے لیے کمپنیاں بناتا ہے جو پیسہ چھپانا چاہتے ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ملک کو عظیم بنانے کے لیے لیڈر کو ایماندار ہونا چاہیے اور اگر لیڈر بدعنوان ہو تو ملک تباہ ہوجاتا ہے۔

انھوں ںے کہا کہ رہنما ایماندار ہو تو ملک میں بڑی کرپشن نہیں ہوتی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ دوسری بڑی جماعت ہونے کے ناطے وزیراعظم سے جواب مانگا تھا تاہم جواب دینے کے بجائے نوازشریف آج بھی معصوم شکلیں بنا رہے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔