سائنس و ٹیکنالوجی

موبائل فونز سے دماغی کینسر کا خطرہ نہیں، ریسرچ

29 سالہ ریسرچ میں آسٹریلیا کے 1983 سے 2013 کے درمیان دماغی کینسر کے کیسز پر تحقیق کی گئی۔

آسٹریلیا میں ہونے والے ایک طویل مدتی مطالعے کے مطابق موبائل فونز سے دماغی کینسر ہونے کا کوئی خطرہ نہیں۔

خیال رہے کہ عام خیال پایا جاتا ہے کہ موبائل فونز کا زیادہ استعمال دماغی کینسر کا باعث بن سکتا ہے تاہم آسٹریلوی محقیقین نے 1982 سے لیکر 2013 تک ملک میں دماغی کینسر کے کیسز کا مطالعہ کیا جس میں اس خیال کو تقویت دینے سے متعلق شواہد نہیں ملے۔

اس 30 سالہ مدت کے دوران مردوں میں دماغی کینسر کی شرح میں معمولی اضافہ جبکہ خواتین میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی گئی۔

آسٹریلیا میں کینسر کے تمام کیسز ریکارڈ کیے جاتے ہیں جس کی وجہ سے ریسرچ ٹیم کو 1987 کے بعد سے آسٹریلیا میں موبائل فون کے بڑھتے ہوئے رجحان سے ڈیٹا کا موازنہ کرنے کا موقع ملا۔ 2014 تک 94 فیصد آسٹریلیوں کے پاس موبائل فون تھے۔

مطالعے کو جرنل کینسر ایپیڈیمیولوجی میں شائع کیا گیا۔

2008 میں لندن کے امپیرئیل کالج میں دس سالہ مطالعے کا آغاز کیا گیا تھا جس کا مقصد یہ جاننا تھا کہ آیا موبائل فونز کینسر کا باعث بنتے ہیں یا نہیں۔

اس سلسلے میں دو لاکھ موبائل فونز (90 ہزار برطانوی) کی نگرانی کی جارہی ہے جبکہ اس مطالعے میں 31 لاکھ پاؤنڈز کی لاگت آئے گی۔ سوئیڈن اور ڈنمارک میں بھی اسی طرح کے مطالعات کیے جارہے ہیں۔

آسٹریلیا میں ہونے والی ریسرچ سے موبائل فون کینسر کا باعث بننے کا خیال فوری طور پر ختم تو نہیں ہوگا تاہم ایسے شواہد سامنے آرہے ہیں کہ ان دونوں میں کوئی تعلق نہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔