پاکستان

متحدہ کارکن کی ہلاکت،آرمی چیف کاتحقیقات کا حکم

فاروق ستارکے کوآرڈینیٹرکی دوران حراست ہلاکت پررینجرز کے اہلکار معطل جبکہ تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی.

راولپنڈی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے کارکن پر رینجرز کی حراست میں تشدد اور بعد ازاں ہسپتال میں ہلاکت پر پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے تحقیقات کے احکامات جاری کر دیئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف نے کراچی میں آفتاب احمد کی ہلاکت کے کیس کی تحقیقات کا حکم دیا ہے تاکہ حقائق سامنے آ سکیں۔

اعلامیے کے مطابق جنرل راحیل شریف کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں۔

واضح رہے کہ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینئر اور رکن قومی اسمبلی فاروق ستار کے کوآرڈینیٹر (معاون) آفتاب احمد کو 4 روز قبل اتوار کو رینجرز نے کراچی سے حراست میں لیا تھا اور پیر کے روز انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کرکے دہشت گردی کے الزامات کے تحت 90 روز کا ریمانڈ حاصل کیا تھا، گزشتہ روز (منگل کو) کو صبح سویرے آفتاب احمد کو کراچی کے جناح ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج انتقال کر گئے۔

یہ بھی پڑھیں : ڈی جی رینجرز کا متحدہ کارکن پر دوران حراست تشدد کا اعتراف

دوسری جانب سندھ رینجرز کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بلال اکبر نے آفتاب احمد کی موت کے محرکات کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کر دی ہے۔

رینجرز کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہی رینجرز کے سیکٹر کمانڈر ہوں گے۔

تحقیقاتی کمیٹی کے سیکٹر کمانڈر کو جلد از جلد تحقیقات مکمل کرکے حقائق سامنے لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

رینجرز کی جانب سے یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ واقعہ میں ممکنہ طور پر ملوث اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔

تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ کتنے اہلکاروں کو معطل کیا گیا ہے جبکہ یہ بھی سامنے نہ آسکا کہ معطل ہونے والے اہلکاروں میں صرف سپاہی شامل ہیں یا کسی اعلیٰ افسر کو بھی معطل کیا گیا ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے آج یوم سوگ منایا جا رہا ہے — فوٹو : بشکریہ MQM.org

یاد رہے کہ گزشتہ روز ڈائریکٹر جنرل رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن آفتاب احمد پر دوران حراست تشدد کا اعتراف کیا تھا۔

ڈان نیوز سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ذمہ داروں کے خلاف ایکشن لیا جائے گا، تاہم ان کا یہ بھی دعویٰ تھا کہ ایم کیوایم کے کارکن کی موت تشدد کی وجہ سے نہیں بلکہ دل کا دورہ پڑنے سے ہی ہوئی۔

خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر ایم کیو ایم کارکن آفتاب احمد کی زیر گردش مبینہ تصاویر اور ویڈیو سامنے آئی تھیں، جس میں ان کے جسم پر تشدد کے نشانات موجود تھے۔

آفتاب احمد کی ہلاکت کے خلاف ایم کیو ایم کی جانب سے آج یوم سوگ بھی منایا جا رہا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔