سائنس و ٹیکنالوجی

888 روپے کا سستا ترین اسمارٹ فون

اس نئے اسمارٹ فون کے حوالے سے بھی شبہات اٹھ رہے ہیں کہ یہ بھی ایک نامعلوم کمپنی کا فراڈ نہ ہو۔

گزشتہ دنوں ہندوستان میں فریڈم 251 نامی دنیا کا سستا ترین اسمارٹ فون سامنے آیا تھا جس کی قیمت 251 انڈین روپے (400 پاکستانی روپے) تھی اور اب وہاں ایک اور اینڈرائیڈ ڈیوائس ڈاکوسس ایکس ون سامنے آگیا ہے جس کی قیمت بھی محض 888 روپے (1394 پاکستانی روپے) ہے۔

اپنے پیشرو فریڈم 251 کی طرح اس نئے اسمارٹ فون کے حوالے سے بھی شبہات اٹھ رہے ہیں کہ یہ بھی ایک نامعلوم کمپنی کا فراڈ نہ ہو تاکہ جلد از جلد لوگوں کو لوٹ کر کمایا جاسکے۔

فروری میں متعارف ہونے اور 73.5 ملین بکنگ کے بعد فریڈم 251 بنانے والی کمپنی کے خلاف فراڈ اور مالی بے ضابطگیوں کے الزامات کے تحت مقدمات درج ہوگئے۔

اب اس ڈاکوسس ایکس ون کو بھی ایک نئی اور جے پور سے تعلق رکھنے والی نامعلوم کمپنی تیار کررہی ہے اور یہ اس کا پہلا فون ہے جس کی بکنگ ویب سائٹ اور ایس ایم ایس کے ذریعے 29 اپریل تک کرائی جاسکتی ہے اور 2 مئی سے یہ صارفین کو ملنا شروع ہو جائے گا۔

بہت زیادہ ٹریفک کے باعث اس فون کی ویب سائٹ کریش ہوگئی تاہم متعدد خریداروں نے شکایت کی کہ اس کا کسٹمر کیئر نمبر بھی کام نہیں کررہا۔

اس نئے فون میں تھری جی سپورٹ، ڈوئل سم، 4 انچ آئی پی ایس ڈسپلے، 2 میگا پکسلز رئیر کیمرہ، وی جی اے فرنٹ کیمرہ اور 1300 ایم اے ایچ بیٹری وغیرہ ہیں۔

اسی طرح اینڈرائیڈ کٹ کیٹ 4.4 کے ساتھ 1.3 گیگا ہرٹز کور پروسیسر، ایک جی بی ریم اور 4 جی بی انٹرنل اسٹوریج ہے جس میں مائیکرو ایس ڈی کارڈ کی مدد سے 32 جی بی تک اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

قبل ازیں 'رنگنگ بیلز' نامی ہندوستانی کمپنی نے دنیا کا سب سے سستا ترین اسمارٹ فون فریڈم 251 (Freedom251) متعارف کروایا تھا اور اس کو اب فراڈ کے الزامات کا سامنا ہے جس کے خلاف تحقیقات کی جارہی ہے۔

عوامی تنقید کے بعد اس کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ پری بکنگ سے اکھٹے ہونے والے 840 ملین روپے لوگوں کو واپس کردے گی اور ڈیلیوری پر پیسے لینے کے طریقہ کار کو اپنائے گی تاہم اب تک اس کی ڈیوائسز کی ڈیلیوری شروع نہیں ہوسکی ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔