پاکستان

انجمن مزارعین پنجاب نے حکومتی پیکج مسترد کردیا

اوکاڑہ کےملٹری فارم ہاؤسز میں رہنے والےمزارعوں پر کسی بھی قسم کےبقایاجات نہیں ہیں،زمین کی ملکیت دی جائے، رہنما اے ایم پی

لاہور: انجمن مزارعین پنجاب (اے ایم پی) نے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ پیکج مسترد کر دیا ہے۔

اے ایم پی کے رہنما نور نبی ایڈووکیٹ نے رپورٹرز سے گفتگو میں کہا کہ اوکاڑہ کے ملٹری فارم ہاؤسز میں رہائش پذیر مزارعوں پر کسی بھی قسم کے بقایاجات نہیں ہیں، لہذا یہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ حکومت کی جانب سے کچھ اعلان کیا جائے، جس طرح اوکاڑہ کے ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن افسر (ڈی سی او) اور ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) نے کیا ہے۔

نور نبی ایڈووکیٹ کا مزید کہنا تھا کہ فوج کو دی گئی زمین (فارمز) کی لیز 1993 میں ختم ہو چکی ہے، اس کے بعد سے کسان یہاں فصلیں اُگا رہے ہیں اور اس زمین کی ملکیت کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس زمین کی ملکیت کا تنازع کسانوں اور انتظامیہ کے درمیان ہے جبکہ اس میں ڈی سی او اور اور ڈی پی او کا کوئی کردار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر سرکاری افسران انصاف کے حوالے سے کسی بھی قسم کا نرم گوشہ رکھتے ہیں تو ان کو چاہیے کہ وہ غیر مسلح غریب مزارعوں کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کے تحت کارروائیاں بند کریں اور دونوں فریقین کو زمین کی ملکیت کا فیصلہ کرنے دیں۔

اے ایم پی کے رہنما نور نبی ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ کسانوں نے حکومت کا نام نہاد پیکج مسترد کر دیا ہے جبکہ انہوں نے وزیراعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ ان سے کیے گئے وعدے کے مطابق زمین کی ملکیت کسانوں کو دی جائے۔

نور نبی ایڈووکیٹ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی مقامی قیادت ان زمینوں کے منتظمین اور مزارعوں کے درمیان تنازع میں انتظامیہ کی طرف داری کر رہی ہے۔

یہ خبر 21 اپریل 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔