چھوٹو گینگ کے سربراہ سے تفتیش کریں گے، فوج
راولپنڈی/لاہور: راجن پور میں 23 روز سے جاری آپریشن 'ضرب آہن' میں چھوٹو گینگ کے سربراہ غلام رسول عرف چھوٹو نے اپنے 13 ساتھیوں سمیت ہتھیار ڈال دیئے جبکہ فوج نے علاقے میں آخری ڈاکو کی موجودگی تک سرچ آپریشن کو جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ چھوٹو گینگ کے سربراہ نے غیر مشروط ہتھیار ڈالے ہیں، جو اس وقت فوج کی تحویل میں ہیں اور اس سے تفتیش کی جائے گی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق ملزمان کے پاس موجود 24 مغوی پولیس اہلکاروں کو بھی باحفاظت بازیاب کروالیا گیا ہے۔
پاک فوج کے ترجمان نے ملک کے تمام نو گو ایریاز کو ختم کرنے کا عزم دھراتے ہوئے کہا کہ جزیرے کو نوگو ایریا بنا دیا گیا تھا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ علاقے میں ڈاکوؤں نے بڑے بڑے بنکر بنا رکھے ہیں جن کے خاتمے تک سرچ آپریشن جاری رہے گا۔
عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے آپریشن کمانڈر اور افواج کو شاباش دی ہے۔
پاک فوج کے ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ ڈاکوؤں کی اہل خانہ کو بھی باحفاظت بازیاب کروالیا گیا ہے، جس میں 24 خواتین اور 44 بچے شامل ہیں۔
اس سے قبل آنے والے رپورٹس کے مطابق 22 روز تک پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والوں کے خلاف مزاحمت کرنے والے ’چھوٹو گینگ‘ کے اراکین نے بالآخر فوج کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے تھے۔
پولیس ذرائع کے مطابق راجن پور کے چھوٹو گینگ نے اپنے خلاف آپریشن ’ضرب آہن‘ شروع ہونے کے بعد یرغمال بنائے گئے 24 پولیس اہلکاروں کو بھی رہا کردیا تھا۔
سینئر پولیس آفیسر نے قبل ازیں ڈان کو بتایا تھا کہ گینگسٹرز اپنی خواتین اور بچوں کو بچانے کے لیے یرغمالیوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔