ایکواڈور: زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 233 ہوگئی
کیٹو : جنوبی امریکی ساحلی ملک ایکواڈور میں انتہائی شدت کے زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 233 ہوگئی ہے، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق اس کی شدت 7.8 تھی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایکواڈور کے صدر رافیل کوریہ نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر تصدیق کی ہے کہ 'سرکاری اعداد شمار کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 233 تک جا پہنچی ہے'۔
خیال رہے کہ اس سے قبل ایکواڈور کے سرکاری اعداوشمار کے مطابق زلزلے میں 77 افراد ہلاک اور 600 زخمی ہوئے تھے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق زلزلے کے مرکز کی زمین میں گہرائی صرف 19.2 کلو میٹر تھی۔
زلزلے کا مرکز دارالحکومت کیٹو سے 170 کلومیٹر دور جنوب مشرقی صوبہ مویزن سے صرف 27 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا، جس کی وجہ سے مویزن کے کئی شہر شدید متاثر ہوئے۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق امریکن جیولوجیکل سینٹر کا کہنا تھا کہ ایکوا ڈور میں 1979 کے بعد یہ شدید ترین زلزلہ ہے۔
زلزلے سے بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی جبکہ سیکڑوں زخمیوں کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جن میں بیشتر شدید زخمی بتائے جاتے ہیں۔
ایکواڈور کے نائب صدر جوج گالز نے قومی ٹی وی پر گفتگو میں ہلاکتوں کی تصدیق کی۔
زلزلے سے متعدد عمارتیں بھی منہدم ہوگئیں جبکہ مواصلات کا نظام مکمل طور پر منقطع ہو گیا، گویاکویل نامی شہر میں ایک پل بھی زلزلے کی وجہ سے تباہ ہوا جس سے شہر کا کئی علاقوں سے رابطہ منقطع ہو گیا، ریسکیو اداروں نے زلزلے کے فوری بعد امداد سرگرمیاں شروع کر دیں۔
زلزلے کے جھٹکے ایکواڈور کے دارالحکومت کیٹو میں بھی محسوس کیے گئے، جھٹکوں کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ شہری عمارتوں سے باہر نکل آئے۔
ایکواڈور کی حکومت نے 6 صوبوں، جن میں زیادہ تر ساحلی صوبے ہیں، میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور فوج کو ان میں امدادی سرگرمیوں کے لیے بھیج دیا ہے۔