پاناما لیکس اور حسن نواز کا 1999 کا انٹرویو
17سال قبل حسن نےلندن کےفلیٹ کی ملکیت سےلاعلمی ظاہرکی مگرپانامالیکس میں وہ مریم نوازکی آف شورکمپنیوں کی ملکیت ثابت ہوا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے پروگرام ہارڈ ٹاک میں وزیراعظم کے بیٹے حسن نواز کا 1999 کا ایک انٹرویو رواں ہفتے سوشل میڈیا پر سامنے آیا ہے جو بظاہر لندن میں شریف خاندان کی زیرملکیت جائیداد اور رواں ماہ کے شروع میں پاناما لیکس میں ہونے والے انکشافات کے درمیان ایک ممکنہ تعلق قائم کرتا ہے۔
اس انٹرویو میں حسن نواز میزبان ٹم سبسٹین کے سوالات کے سامنے گھبرائے ہوئے تھے اور لندن کے پوش علاقے مے فیئر میں ایک فلیٹ کی ملکیت کے حوالے سے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے گڑبڑاہٹ کا شکار نظر آئے۔
حسن نواز اس انٹرویو، جو 12 اکتوبر 1999 کو پرویز مشرف کے ہاتھوں میاں نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹے جانے کے کچھ دنوں بعد دیا گیا، کے دوران خاص طور پر اس وقت زیادہ پریشان دکھائی دیے جب میزبان نے ان سے مے فیئر کے اس فلیٹ کی ملکیت کے بارے میں پوچھا جہاں وہ مقیم تھے۔