نقطہ نظر

یوٹیوب: بے تحاشہ آمدنی کا آسان ذریعہ

اگر آپ کو ویڈیو کو بطور میڈیم استعمال کرنے کا شوق ہے تو اس سے آپ کو کافی مالی فائدہ حاصل ہو سکتا ہے۔

اگر آپ نوجوان ہیں اور آپ کے پاس کچھ فارغ وقت ہے تو اپنے فارغ وقت کو سوشل میڈیا پر مفت میں خرچ کرنے سے بہتر ہے کہ آپ یوٹیوب پر کچھ مفید کام کریں جس سے نہ صرف آپ کو کچھ آمدنی ہو بلکہ ہماری انٹرنیٹ سوسائٹی کو بھی فائدہ ہو۔

اس طرح معاشرے کی خدمت کے ساتھ ساتھ اضافی آمدنی بھی ہوسکتی ہے اور اگر زیادہ سنجیدگی کے ساتھ یہ کام کریں تو نوکری سے زیادہ آمدنی بھی ہوسکتی ہے۔ دنیا میں بہت سے لوگ یوٹیوب کو استعمال کر کے لاکھوں ڈالر سالانہ کما رہے ہیں۔ یہ لوگ کرتے صرف یہ ہیں کہ منفرد تصورات پر مبنی ویڈیوز بناتے ہیں، اور اپنے چینلز پر اپ لوڈ کر دیتے ہیں۔ سننے میں سادہ اور آسان لگتا ہے نا؟

یہ سادہ اور آسان ہے بھی۔

یہ کن لوگوں کے لیے زیادہ فائدہ مند ہے؟

سب سے پہلے اس امر کی وضاحت ضروری ہے کہ ویسے تو یوٹیوب پر کام ہر وہ شخص کر سکتا ہے جس کو اس کا شوق ہو، لیکن ویڈیو مواد کی تیاری بہرحال ایک مشکل مرحلہ ہے، اس لیے یہ ان افراد کے لیے زیادہ موزوں ہے جو ویڈیو کو بطور میڈیم استعمال کر سکتے ہیں، مثلاً تخلیق کاروں، اساتذہ، وڈیو بلاگز، صحافی، فن کار، گلوکار، جرنلزم اینڈ ماس کمیونیکشن کے طلبہ و طالبات وغیرہ۔

یوٹیوب کا تعارف

یوٹیوب کے بارے میں تو آپ کو معلوم ہی ہوگا کہ یہ دنیا کی مقبول ترین ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ ہے جس پر کوئی بھی شخص یا کمپنی اپنی ویڈیو اپ لوڈ کر سکتی ہے، جبکہ کوئی بھی شخص بغیر کسی ممبر شپ کے یہ ویڈیو دیکھ سکتا ہے۔

یوٹیوب کسی بھی صارف سے ویڈیو نشر کرنے یا یوٹیوب پر شائع شدہ ویڈیو دیکھنے کے لیے کوئی معاوضہ طلب نہیں کرتا، (ماسوائے قابل فروخت ویڈیو مواد کے)۔

ویسے تو یوٹیوب 2005 میں قائم ہوئی لیکن اس کی اصل ترقی اس وقت ہوئی جب اس کو دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل انکارپوریٹڈ نے 2006 میں خرید لیا۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب گوگل/یوٹیوب نہ تو دیکھنے والے سے پیسے وصول کر رہی ہے اور نہ ہی ویڈیو اپ لوڈ کرنے والے سے، تو یوٹیوب کے اخراجات کون ادا کرتا ہے؟

ٹی وی اور اخبارات کی طرح گوگل اور یوٹیوب بھی اشتہارات سے خوب منافع کماتے ہیں۔ یاد رہے کہ گوگل کو کل آمدنی کا 95 فیصد حصہ اشتہارات سے حاصل ہوتا ہے۔

یوٹیوب سے آمدنی ان طریقوں سے ہوسکتی ہے۔

1: یوٹیوب کا پارٹنرشپ پروگرام

2: ایڈسینس ہوسٹڈ اکاؤنٹ

یوٹیوب پارٹنرشپ پروگرام

اس پروگرام کے ذریعے یوٹیوب آپ کی تیار کردہ ویڈیو سے ہونے والی آمدنی کا کچھ حصہ آپ کو دیتی ہے۔ یو ٹیوب پارٹنرشپ پروگرام میں ہر ایک کو شامل نہیں کیا جاتا، بلکہ اس کے کچھ قواعد و ضوابط ہیں۔ اگر آپ کی ویڈیو میں جان ہے اور لوگوں کی بڑی تعداد اس کو پسند کرتی ہے، تو اس کو یوٹیوب پارٹنرشپ پروگرام میں شامل کیا جاتا ہے، جس سے آپ کو کافی معقول آمدنی ہوسکتی ہے۔ یوٹیوب پارٹنرشپ پروگرام کے لیے لازمی ہے کہ آپ کا ویڈیو مواد معیاری ہو اور زیادہ سے زیادہ ناظرین کی دلچسپی سے متعلق ہو، تاکہ آپ کے چینل کو زیادہ سے زیادہ لوگ سبسکرائب کریں۔

ایڈسینس ہوسٹڈ اکاؤنٹ

بہت سے لوگوں کو تو اس چیز کا علم ہوگا، لیکن جن کو اس کے بارے میں علم نہیں، ان کے لیے عرض ہے کہ کوئی بھی ویب سائٹ یا بلاگ سائٹ اپنی ویب سائٹ پر اشتہارات کی ذمہ داری گوگل کے سپرد کر دیتی ہیں، جس پر گوگل اپنی مرضی سے اشتہارات شائع کرتا ہے، اور اشتہارات سے جو آمدنی ہوتی ہے، وہ گوگل اور ویب سائٹ کے درمیان تقسیم ہوتی ہے۔

آج کل اس کی شرحِ تقسیم 32:68 ہے۔ یعنی ہر سو ڈالر میں سے 68 ڈالر ویب سائٹ کو اور 32 ڈالر گوگل میں تقسیم ہوتے ہیں۔ گوگل ایڈسینس سے دنیا بھر میں لاکھوں کی تعداد میں ویب سائٹس منسلک ہیں۔ خود پاکستان میں تقریباً تمام ہی بڑی ویب سائٹس کی زیادہ تر آمدنی گوگل ایڈسینس سے ہوتی ہے۔

ایڈسینس کی ایک اور قسم ’ایڈسینس ہوسٹڈ اکاؤنٹ‘ ہے، جس میں یوٹیوب پر ویڈیو کے اندر اشتہارات نشر ہوتے ہیں، جس سے حاصل ہونے والی آمدنی ویڈیو اپ لوڈ کرنے والے اور گوگل کے درمیان ایک خاص شرح سے تقسیم ہوتی ہے۔ ایڈسینس ہوسٹڈ اکاؤنٹ کے بھی کچھ قواعد و ضوابط ہیں۔ اگر آپ گوگل کی پالیسیوں کے مطابق کام کرتے ہیں تو اس سے اچھی خاصی ماہانہ آمدنی ہوتی ہے۔

یوٹیوب چینل قائم کرنا

اگر آپ ویڈیو کے شعبے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور آپ کی عمر 18 سال سے زیادہ ہے تو آپ یوٹیوب پر اپنا ذاتی چینل قائم کرسکتے ہیں، جس کا طریقہء کار بہت آسان ہے۔ صرف ایک ای میل ایڈریس کی مدد سے آپ یوٹیوب پر اپنا چینل شروع کرسکتے ہیں۔ یوٹیوب پر اپنا چینل قائم کرنے کے بہت سے فوائد ہیں، جس میں اس کا بالکل مفت ہونا، اس کا مشہور ہونا، تازہ ویڈیو مواد کا خودکار طریقے سے سرچ انجن میں شامل ہونا وغیرہ شامل ہیں۔

کس قسم کا مواد نشر کیا جاسکتا ہے؟

یوٹیوب کی طرف سے رجسٹرڈ اکاوئنٹ ہولڈرز کو لامحدود ویڈیو مواد نشر کرنے کی اجازت ہوتی ہے، لیکن اس کی کچھ شرائط ہیں، جن میں یہ مواد کسی کی رسوائی کا باعث نہ ہو، فحش نہ ہو، حقوقِ دانش (کاپی رائٹ) کی خلاف ورزی نہ ہو، یعنی آپ کا اپنا ہو، جرائم کی ترغیب دینے والا مواد نہ ہو، وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ آپ اپنی پسند کا کوئی بھی مواد نشر کرسکتے ہیں۔

لیکن سب سے ضروری یہ ہے کہ وہ مواد آپ کے ناظرین کی دلچسپی کا ہو، ورنہ نہ تو آپ کا یوٹیوب چینل مقبول ہوگا، اور نہ ہی آپ کو اس سے آمدنی ہوگی۔ اس لیے ویڈیو کی تیاری اور اپ لوڈ کرنے سے پہلے اس طرف توجہ دینی بہت ضروری ہے کہ اس میں لوگوں کی دلچسپی کا کوئی نہ کوئی عنصر لازمی ہو۔

اپنے چینل پر کوئی بھی ویڈیو اپ لوڈ کرنے سے پہلے اچھی طرح یوٹیوب کے قواعد و ضوابط و پالیسی کا مطالعہ کریں، اور کوئی بھی ایسی ویڈیو اپ لوڈ نہ کریں جو یوٹیوب کے پروگرام اور پالیسی کے خلاف ہو، ورنہ آپ کا چینل یا ایڈسینس اکاؤنٹ بند بھی ہوسکتا ہے۔

ویڈیو کی تیاری

کوالٹی: ویڈیو مواد کی تیاری کرتے وقت کچھ بنیادی باتوں کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ سب سے بنیادی بات تو یہ کہ اس کی پکچر کوالٹی اور آواز اچھی کوالٹی کی ہو۔ آج کل 'ایچ ڈی' کوالٹی کی ویڈیوز زیادہ مقبول ہیں۔

ویڈیو مختصر ہو: سوشل میڈیا پر لوگ ایسے مضامین اور ویڈیوز نہیں پڑھتے اور دیکھتے جو زیادہ طویل ہوں، اس لیے اس کی لمبائی مناسب ہونی چاہیے۔ چند منٹ کی ویڈیو تیار کرنا اور اپ لوڈ کرنا آپ کے لیے زیادہ آسان ہوگا، اور ناظرین بھی بور نہیں ہوں گے۔ اپنے چینل کے لیے ویڈیو کے تیاری کے لیے صرف ایسے موضوعات کا انتخاب کریں جو آپ کے متوقع ناظرین کی پسند کے ہوں تاکہ آپ کو اپنے چینل پر ناظرین لانے میں زیادہ مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

اپنے چینل کو مقبول کرنا

آپ نے یوٹیوب پر اپنے چینل قائم کر دیا، اور اچھی ویڈیو بھی اپ لوڈ کردی، لیکن صرف اس سے آپ کو آمدنی شروع نہیں ہو جائے گی، بلکہ آپ کو اپنے وزیٹرز/ناظرین تک اپنا پیغام پہنچانا ہوگا، یعنی اپنے چینل کی مارکیٹنگ آپ کو خود ہی کرنی ہوگی۔

اس کے لیے آپ سوشل میڈیا کی دوسری سائٹس مثلاً فیس بک، فین بکس، ٹوئٹر اور دوستوں کو ای میل کر کے کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ سوشل میڈیا پیجز پر باقاعدہ اشتہار بھی دے سکتے ہیں تاکہ آپ کی ویب ٹریفک زیادہ ہو۔

ویب ٹریفک بڑھنا یا اپنے چینل کی مارکیٹنگ کرنا اس لیے بھی ضروری ہے کیونکہ گوگل ایڈسینس کی آمدنی وزیٹرز کی تعداد سے منسلک ہے۔ ایڈسینس کے اشتہارات جو آپ کی ویڈیو میں نشر ہوتے ہیں، ان پر ہر کلک کے پیسے ہوتے ہیں، اور عموماً ایک ہزار ویوز پر ایک مخصوص رقم ادا کی جاتی ہے۔ یعنی زیادہ آمدنی کے لیے زیادہ ویب ٹریفک۔

یوٹیوب سے یوٹیوب کو سیکھنا

ویسے تو بے شمار لوگ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ آپ کو آن لائن کمانے میں مدد فراہم کرسکتے ہیں، لیکن عموماً دیکھنے میں آیا ہے کہ ان میں سے اکثر فراڈ ہیں، اور ان کے پاس کوئی خاص علم نہیں ہوتا۔

ان کی طرف وقت ضائع کرنے سے بہتر ہے کہ آپ خود سیکھنے کی کوشش کریں۔ تقریباً تمام ہی ضروری معلومات آپ کو خود یوٹیوب سے مل سکتی ہیں۔ اس کے لیے ’ورچوئل یونیورسٹی آف پاکستان‘ کے اس موضوع پر ویڈیو لیکچرز موجود ہیں جو ویڈیو کی تیاری میں کافی مدد گار ہوسکتے ہیں۔

ان پروگرام کے کورس کوڈز یہ ہیں۔

ایم سی ڈی 403، میوزک پروڈکشن

ایم سی ڈی 404، آڈیو ویژوئل ایڈیٹنگ

ایم سی ڈی 503، نیوز اینڈ کرنٹ افیئرز

ان پر کئی گھنٹوں کی ویڈیوز آن لائن فری میں دستیاب ہیں۔ آپ یوٹیوب پر کورس کو نام سے سرچ کرسکتے ہیں اور یوں آپ کو مکمل ویڈیو کورس دستیاب ہوجائے گا۔

کوشش کریں

بس اگر آپ کو ویڈیو کو بطور میڈیم استعمال کرنے کا شوق ہے یا آپ پہلے سے اس فیلڈ سے منسلک ہیں، تو آپ کو ضرور اس سمت میں بھی کوشش کرنی چاہیے۔ ہو سکتا ہے کہ اس سے آپ کو کافی مالی فائدہ حاصل ہو۔

لہٰذا دیر مت کریں۔ فارغ رہنے سے کچھ کوشش کرنا زیادہ بہتر ہے۔ زیادہ سے زیادہ کیا ہوگا؟ آپ ناکام ہو جائیں گے اور کوئی آمدنی نہیں ہوگی۔ لیکن پھر بھی آپ بہت کچھ سیکھ چکے ہوں گے، جیسا کہ ونسٹن چرچل نے کہا تھا کہ "جذبہ ماند پڑے بغیر ایک ناکامی سے دوسری ناکامی تک جانے کا نام ہی کامیابی ہے۔"

حسن اکبر

حسن اکبر لاہور کی آئی ٹی فرم ہائی راک سم میں مینیجنگ ڈائریکٹر ہیں۔ شخصیت میں بہتری کا جذبہ پیدا کرنے والی کتب کا مطالعہ شوق سے کرتے ہیں۔ ان کے مزید مضامین ان کی ویب سائٹ حسن اکبر ڈاٹ کام پر پڑھے جا سکتے ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔