پاکستان

'رواں سال گوادر بندرگاہ کام کرنا شروع کر دے گی'

گوادر جلد خطے کا اہم تجارتی مرکز بن جائے گا جہاں سے 2017 میں لاکھوں ٹن کارگو گزرے گا، چینی حکام

گوادر: چینی حکام کے مطابق گوادر بندرگاہ پر سرگرمیوں کا مکمل طور پر آغاز رواں سال کے اختتام تک ہوجائے گا۔

گوادر بندرگاہ کی تعمیر کی ذمہ دار چائنا اورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی کے چیئرمین زانگ بائی زونگ کے مطابق 2017 میں گوادر بندرگاہ سے دس لاکھ ٹن کارگو گزرے گا۔

مزید پڑھیں: چین کی نئی شاہراہِ ریشم: پاکستان کا فائدہ کتنا؟

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا مجوزہ نقشہ—۔فوٹو/ پلاننگ کمیشن آف پاکستان۔

انہوں نے منگل کو صحافیوں کو بتایا کہ فی الحال وہاں تجارت نہ ہونے کے برابر ہے تاہم انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ اس میں نمایاں اضافہ ہوگا اور ان کی خواہش ہے کہ گوادر خطے کا اہم تجارتی مرکز بن جائے۔

حکام کے مطابق گوادر پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا مرکز ہے جس کے تحت چین کو پاکستان کے ذریعے مشرق وسطیٰ، افریقہ اور یورپ تک آسان رسائی مل جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: اقتصادی راہداری منصوبہ: چین کی دلچسپی کیوں؟

اس بندرگاہ کو 2007 میں چین کی مالی معاونت سے 24.8 کروڑ ڈالرز میں تعمیر کیا گیا تھا۔

زانگ کے مطابق ابتدائی طور پر ماہی گیری کی صنعت توجہ کا مرکز بنے گی جس کے لیے جدید طرز کا پراسیسنگ پلانٹ لگایا جائے گا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔