دنیا

طالبان کا افغانستان میں نئے حملوں کا اعلان

'موسم بہار کے آپریشن' کا نام سابق طالبان امیر ملا عمر کے نام پر ’عُمری آپریشن‘ رکھا گیا ہے۔

کابل: افغان طالبان نے موسم بہار کے آمد کے ساتھ ہی امریکی حمایت یافتہ حکومت کے خلاف بڑے آپریشن کا اعلان کیا ہے۔

امریکی خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کے مطابق میڈیا کو بھیجی گئی ای میل میں کہا گیا ہے کہ موسم بہار کے آپریشن کو سابق طالبان امیر ملا عمر کے اعزاز میں ’عُمری آپریشن‘ کا نام دیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا کے خلاف جہاد مسلمانوں کا مذہبی فریضہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : طالبان پانچویں بڑے افغان شہر پر قابض

بیان کے مطابق رواں سال اس آپریشن میں دشمن کے حوصلے کو کمزور کرنے کے لیے تمام حربے استعمال کیے جائیں گے جبکہ جن علاقوں میں ہمارا کنٹرول ہے وہاں اچھی طرز حکومت کا طریقہ کار وضع کیا جائے گا تاکہ ہمارے لوگ پرامن اور معمول کی زندگی گزار سکیں۔

واضح رہے کہ افغانستان کے کئی دیہی اضلاع پر طالبان کا قبضہ ہے، جبکہ گزشتہ سال انہوں نے جنوبی شہر قندوز پر بھی تین روز تک قبضہ جمائے رکھا تھا۔

مزید پڑھیں : افغانستان:طالبان کا اہم ضلع پر قبضہ

طالبان کے بیان میں مزید کہا گیا کہ اپنے اس آپریشن میں وہ عام شہریوں کو مارنے اور ان کے انفرااسٹرکچر کو تباہ کرنے سے بچنے کی کوشش کریں گے، جبکہ دشمن کی صفوں میں موجود اپنے ہم وطنوں کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے انہیں اپنے ساتھ شامل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال افغانستان میں شدت پسندی کے واقعات میں 11 ہزار سے زائد شہری ہلاک و زخمی ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ ملا عمر کی ہلاکت کی خبر منظر عام پر آنے کے بعد گزشتہ ایک سال سے افغان طالبان کی قیادت ملا عمر کے نائب ملا اختر منصور کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : نئے امیر کی قیادت میں افغان طالبان کا پہلا بڑا حملہ

تاہم اُن کے امیر بننے کے بعد طالبان میں اختلافات پھوٹ پڑے اور وہ مختلف دھڑوں میں تقسیم ہوگئے، جن میں سے ایک بڑا دھڑا طالبان کا حامی اور دوسرا مخالف ہے۔

طالبان کے کئی چھوٹے گروپس شام اور عراق کے بعد افغانستان میں قدم جمانے والی دہشت گرد تنظیم داعش میں بھی شامل ہوچکے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔