بشکریہ محکمہ موسمیات پاکستان امریکی جیولوجیکل سروے نے اس زلزلے کو 6.6 شدت کا قرار دیا جبکہ اس کی گہرائی کوہ ہندو کش میں 210 کلو میٹر بتائی گئی۔
پاکستان میں زلزلے کے زیادہ شدید جھٹکے خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں محسوس کیے گئے، چترال، گلگت، پشاور، سوات، مردان، ایبٹ آباد کے ساتھ ساتھ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، پنجاب میں راولپنڈی، لاہور کے علاوہ آزاد کشمیر اور سندھ کے بعض علاقوں میں بھی زلزلہ محسوس کیا گیا۔
نیشنل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) ، واٹر ایند پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) ، صوبائی ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز (پی ڈی اے) اور ضلعی حکومت سے نقصانات کے حوالے سے رپورٹ طلب کی۔
خیبر پختونخوا کی پی ڈی ایم اے کو گلگت، چترال اور صوبے میں ممکنہ نقصانات کا جائزہ لینے کی ہدایت کی گئی۔
این ڈی ایم اے نے شدید زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا خدشہ بھی ظاہر کیا۔
ڈان نیوز کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر اسلام آباد کے ہسپتالوں میں ہنگامی صورتحال نافذ کی گئی، البتہ اسلام آباد سے کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی اطلاع سامنے نہیں آئی۔
گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ایک شخص ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔
خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں 6 افراد کو زخمی حالت میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا۔
حکام کے مطابق زلزلے کے دوران بدحواسی میں دونوں افراد بھگدڑ کے باعث زخمی ہوئے۔
ہندوستان کے دارالحکومت نئی دہلی سمیت شمالی ریاستوں پنجاب، ہریانہ، چندی گڑھ، راجستان، اتر پردیش اور جموں کشمیر میں زلزلہ محسوس کیا گیا۔
زلزلہ آتے ہی شہری عمارتوں سے باہر آ گئے۔
ہندوستانی نشریاتی ادارے انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوتے ہی دارالحکومت میں میٹرو ٹرین سروس معطل کر دی گئی۔
پاکستان کے ساتھ افغانستان کے سرحدی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوئے۔
یاد رہے کہ 26 دسمبر 2015 کو افغانستان، تاجکستان اور پاکستان کے سرحدی علاقوں میں 6.2 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس سے اسلام آباد، خیبر پختونخوا اور پنجاب میں 29 افراد زخمی ہوئے تھے.
6 ماہ قبل بھی اکتوبر 2015 میں پاکستان کے مختلف علاقوں میں 7.5 شدت کے زلزلہ کے نتیجے میں 220 افراد ہلاک اور 1000 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
اس زلزلے کا مرکز افغانستان میں 212.5 کلو میٹر زیر زمین تھا، پاکستان میں اس زلزلے سے سب سے زیادہ جانی نقصان مالاکنڈ ڈویژن میں ہوا تھا جہاں 137 افراد کے ہلاک ہوئے تھے۔
اس سے قبل پاکستان اور ایران کے سرحدی علاقے میں اپریل 2013 میں آنے والے شدید زلزلے سے ماشکیل میں 40 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اس زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.8 ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ اس کا مرکز ایران کا سرحدی علاقہ تھا۔
اس سے پہلے 8 اکتوبر 2005 کو 7.6 شدت کے زلزلے نے کشمیر اور شمالی علاقوں میں تباہی پھیلا دی تھی۔
زلزلے کے نتیجے میں 80 ہزار سے زیادہ افراد کی ہلاکت ہوئی تھی جبکہ 2 لاکھ سے زائد افراد زخمی اور ڈھائی لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو گئے تھے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔