پاناما لیکس: برطانوی وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ
لندن کی ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ پر برطانوی وزیراعظم کی رہائش گاہ کے سامنے ہزاروں شہریوں نے مظاہرہ کرتے ہوئے ڈیوڈ کیمرون سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ٹیکس چوری کے خلاف نعرے درج تھے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکمران عام شہریوں کو ٹیکس ادا کرنے کی تلقین کرتے ہیں جبکہ وہ خود ٹیکس چوری میں ملوث ہیں۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق مظاہرے کے منتظم ابی ویلکیسن نے بتایا کہ 'کمزور گرفت کی وجہ سے ٹیکس چوروں کے حوالے سے کیمرون کے وعدوں پر سوالات اٹھتے ہیں'۔
انھوں ںے کہا کہ 'تاہم جو چیز ہمیں سب سے زیادہ سوچنے اور باہر نکل کر احتجاج کرنے پر مجبور کررہی ہے وہ یہ ہے کہ 2013 میں یورپی یونین کی جانب سے ٹیکس بچانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران ڈیوڈ کیمرون نے مداخلت کی تھی'۔
اس حوالے سے برطانوی لیبر رہنما جرمی کوربائن کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ 'ایک فرد، ایک شخص یا ایک خاندان کا نہیں، یہ ان تمام امیر افراد کا معاملہ ہے جو اپنی رقم ٹیکس کی جنت، آف شور آکاؤنٹس میں رکھتے ہیں'۔
'یہ وہ رقم ہے جس پر ٹیکس ادا نہیں کیا جاتا اور وہ پبلک سروس کے کام نہیں آسکتی'۔
خیال رہے کہ حال ہی میں پاناما لیکس کے نام سے منظر عام پر آنے والی دستاویزات میں کئے جانے والے انکشافات میں برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کے والد پر ٹیکس کی چوری کا الزام لگایا گیا۔
دستاویزات میں دعویٰ کیا گیا کہ کیمرون کے والد سرمایہ کاروں کے لیے ایک فنڈ قائم کرنا چاہتے تھے جس کیلئے انھوں ںے ایک قانونی فرم موساک فینسیکا کی مدد حاصل کی تھی۔
اس سے قبل پاناما لیکس کے معاملے پر برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے کنزرویٹیو پارٹی کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ انھیں اپنے خاندان کے ٹیکس کی جانچ بہتر طریقے سے کرنی چاہیے تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اس سارے معاملے سے سبق ضرور سیکھیں گے۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ وہ پاناما لیکس کے معاملے کو بہتر انداز میں ڈیل کرسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کو قصوروار نہیں قرار دیا جانا چاہیے، 'قصور وار مجھے ٹھہرایا جائے'۔
ڈیوڈ کیمرون کا مزید کہنا تھا کہ 'ظاہر ہے میں ان لوگوں پر غصہ ہوں جو میرے مرحوم والد کے بارے میں عجیب سی باتیں کررہے ہیں، میں اپنے والد سے بہت محبت کرتا ہوں اور ہر روز انھیں یاد کرتا ہوں'۔
انھوں نے خود پر اور اپنے والد پر لگائے گئے الزامات کے حوالے سے کہا کہ 'میں نے شیئر خریدے تھے اور میں ان پر دیگر شیئرز کی طرح ٹیکس بھی ادا کیا تھا'۔
'میں ان شیئرز کو فروخت کرچکا ہوں، حقیقت یہ ہے کہ جب مجھے وزیراعظم بنایا گیا میں نے اپنے پاس موجود تمام شیئرز فروخت کردیئے تھے'۔
برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ وہ اپنی موجودہ ٹیکس ادائیگی کے ساتھ ساتھ سابقہ ٹیکس ادائیگوں کے حوالے سے بھی تمام تفصیلات شائع کریں گے کیونکہ وہ ان تمام چیزوں میں مکمل شفافیت چاہتے ہیں۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔