پاکستان

شریف خاندان آف شورفنڈز واپس کرے،تہمینہ درانی

شریف خاندان قوم کا پیسہ واپس کر کے سادہ طرز زندگی اپنائے، وزیر اعلی پنجاب کی بیوی کا مشورہ

لاہور: پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی اہلیہ تہمینہ درانی نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر آف شور کمپنیاں قانونی بھی ہوں تو ان میں رکھا پیسہ ملک کو واپس کیا جائے۔

تہمینہ درانی نے منگل کو ٹوئٹر پر کہا ’ہو سکتا ہے کہ آف شور کمپنیاں ، غیر ملکی جائیداد اور اکاؤنٹس قانونی ہوں لیکن میری نظر میں یہ غیر اخلاقی ضرور ہیں‘۔

تہمینہ کے مطابق،ان کی نظر میں غیر اخلاقی کا مطلب اپنی روح بیچنا ہے اور یہ غیر قانونی ہونے سے کہیں بڑا گناہ ہے۔

انہوں نے اپنے سسرال (شریف خاندان) کو مشورہ دیا کہ وہ تمام غیر ملکی دولت واپس کر کے اپنے اوپر کرپشن کے الزامات ختم کرائیں۔

ان کا مزید کہنا تھا ’ شریف خاندان قوم کا پیسہ واپس کر کے سادہ طرز زندگی اپنائے‘۔

شریف خاندان سے تعلق ہونے کے ناطے آف شور کمپنیوں سے مبینہ فائدہ اٹھانے والوں میں اپنا نام شامل ہونے پر تہمینہ نے کہا کہ اگر وہ اتنی امیر ہوتیں تو تمام دولت ملک کے غریبوں میں تقسیم کر دیتیں۔

تہمینہ درانی نے کہا کہ انہوں نے 14 سال قبل شہباز شریف سے شادی کی لیکن سسرال والوں نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر کبھی ان سے ملاقات تک نہیں کی۔

انہوں نے میڈیا سے اپنی آف شور دولت کا ثبوت مانگتے ہوئے دعوی کیا کہ انہیں تو اپنی والدہ سے وراثت میں کچھ نہیں ملا۔

اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ کس طرح سابق گورنر پنجاب غلام مصطفی کھر سے پہلی شادی کے دوران سہی تکالیف پر مبنی سوانح عمری ’مائی فیوڈل لارڈ‘ لکھنے پر والدہ نے ان سے لاتعلقی ظاہر کر دی تھی۔

تہمینہ نے طنزیہ لہجہ اپناتے ہوئے میڈیا سے مطالبہ کیا ’میری آف شورکمپنی ، غیر ملکی جائیداد یا فنڈز کے ثبوت لوگوں کے سامنے لائیں جائیں‘۔

انہوں نے بتایا کہ شوہر کی جانب سے لاہور میں ملنے والے دس مرلے کے گھر کے علاوہ پاکستان میں ان کی کوئی جائیداد نہیں، لہذا من گھڑت خبریں نہ دی جائیں۔

یہ خبر 6 اپریل، 2016 کے ڈان اخبار سے لی گئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔