صحت

'برازیلین شخص کا ہاتھ پیٹ میں سی دیا گیا'

ڈاکٹروں نے اسے معذوری سے بچانے کے لیے وہ ہاتھ پیٹ کے اندر ڈال کر سی دیا تاکہ مریض ہاتھ سے محروم نہ ہو۔

عام طور پر ہاتھ کٹ جانے پر اسے جڑنا مشکل ہوتا ہے مگر برازیل میں ڈاکٹروں نے ایک شخص کو معذور ہونے سے بچانے کے لیے حیران کن تیکنیک کو آزمایا۔

جنوبی برازیل کے علاقے اورلینز میں مقیم 42 کارلوس ماریوٹی کے بائیں ہاتھ کی پوری کھال دفتر میں ایک حادثے کے باعث چھل گئی تھی۔

ڈاکٹروں نے اسے معذوری سے بچانے کے لیے وہ ہاتھ پیٹ کے اندر ڈال کر سی دیا تاکہ جلد دوبارہ ابھر سکے اور مریض ہاتھ سے محروم نہ ہو۔

اب یہ ہاتھ پیٹ کے اندر نرم ٹشوز کے پاﺅچ میں 6 ہفتوں تک رہے گا جس کے بعد حالات کا جائزہ لیا جائے گا۔

اس انوکھے آپریشن کو کرنے والے ڈاکٹر بورس برنانڈو نے بتایا کہ کارلوس ایسی انجری کا شکار ہوا تھا جس کے باعث اس کی ہتھیلی اور ہاتھ کے پشت پر کھال ختم ہوگئی تھی جس سے ہڈیاں اور رگیں نظر آنا شروع ہوگئی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بہت بڑی انجری ہے اور ہمیں اس کی بحالی کے لیے واحد طریقہ اسے پیٹ میں ڈال دینا نظر آیا کیونکہ باہر رہنے کی صورت میں انفیکشن کا خطرہ تھا جس کے باعث ہاتھ کاٹنا پڑتا۔

فوٹو بشکریہ ڈیلی انڈیپینڈنٹ

اب کارلوس سانتا اوٹیلیا ہاسپٹل میں چھ ہفتوں تک مقیم رہیں گے اور وہ خود کو خوش قسمت شخص سمجھتے ہیں ' میں اب بھی حادثے کے بارے میں سوچ کر جذباتی ہوجاتا ہوں مگر جب ڈاکٹروں نے مجھے ہاتھ کی محرومی کے بارے میں بتایا اس وقت مجھے اس کی سنگینی کا احساس ہوا'۔

اب اس کا ہاتھ پیٹ پر ایسے ہے جیس جیب میں ڈالا گیا ہو اور ڈاکٹروں نے اسے کہا ہے کہ وہ آہستگے سے اسے حرکت دیتا رہے تاکہ وہ اکڑ نہ جائے۔

کارلوس کے مطابق اپنے جسم کے اندر انگلیوں کو حرکت دینا بہت عجیب اور خوفناک لگتا ہے۔

بشکریہ ڈیلی انڈیپینڈنٹ


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔