پاک ایران تعلقات کمزور کرنے کی کوشش؟
اسلام آباد: پاکستان میں ایرانی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ کچھ عناصر پاکستان اور ایران کے درمیان پروان چڑھتے تعلقات کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ایرانی صدر حسن روحانی کے حالیہ دورہ پاکستان سے حاصل ہونے والی کامیابیوں کو ناکام بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے.
ایرانی سفارت خانے کے ترجمان عباس بدری فر کی جانب سے میڈیا کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ چند روز سے میڈیا پر کچھ ایسی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں جن سے پاک ایران دوستانہ اور اخوت پر مبنی تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوں.
یہ بھی پڑھیں:'را'کی مداخلت پر آرمی چیف کاایرانی صدر سے تبادلہ خیال
واضح رہے کہ 25 مارچ کو ایرانی صدر حسن روحانی 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچے اور انھوں نے وزیراعظم نواز شریف، صدر ممنون حسین اور آرمی چیف جنرل راحیل سے ملاقاتیں کیں.
ایرانی سفارت خانے کے ترجمان کا بیان میں مزید کہنا تھا کہ اس طرح کی رپورٹس کا مقصد پاک ایران تعلقات کو خراب کرنا ہے اور اس طرح ایرانی صدر حسن روحانی کے حالیہ دورہ پاکستان سے حاصل ہونے والی کامیابیوں کو ناکام بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے. 'ایسے عناصر پاک-ایران بڑھتے ہوئے تعلقات سے خوش نہیں.'
ایرانی صدر کا بیان:"پاکستان سے را کی مداخلت پر بات نہیں ہوئی"
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے باشعور عوام ایران کے ساتھ دوستی اور بھائی چارے پر مبنی تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں اور اس طرح کے غیر مہذب اور توہین آمیز مندرجات کو پھیلانے سے ایک دوسرے کے بارے میں دونوں ممالک کے مثبت اور خوشگوار خیالات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا.
بیان میں کہا گیا کہ 1947 سے اب تک ایران پاکستان کا قابل اعتماد اور مخلص دوست اور ہمسایہ ہے اور کبھی بھی پاکستان کی مغربی سرحدوں پر کوئی خطرہ محسوس نہیں کیا گیا.
مزید پڑھیں:بلوچستان سے انڈین نیوی کا حاضر سروس افسر گرفتار
ترجمان کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، پاکستان کے ساتھ اپنی سرحد کو امن اور دوستی کی سرحد تصور کرتا ہے.
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔