لائف اسٹائل

’نیشنل ایوارڈ دپیکا یا پریانکا کو ملنا چاہیے تھا‘

کنگنا بہترین اداکارہ ہیں تاہم کہیں نہ کہیں مجھے محسوس ہوتا ہے کہ ایوارڈ کی حقدار دپیکا یا پریانکا تھیں، سنجے لیلابھنسالی

بولی وڈ ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کا کہنا ہے کہ انہیں کنگنا رناوٹ کے نیشنل ایوارڈ جیتنے کی خوشی ہے تاہم ان کی خواہش تھی کہ یہ ایوارڈ پریانکا چوپڑہ یا دپیکا پڈوکون کو ملتا۔

واضح رہے کہ کنگنا رناوٹ 2015 کی اپنی فلم ’تنو ویڈز منو ریٹرنز‘ کے لیے اپنے کیرئیر کا تیسرا نیشنل ایوارڈ حاصل کرچکی ہیں، دوسری جانب سنجے لیلا بھنسالی کو ان کی گزشتہ سال ریلیز ہونے والی فلم ’باجی راؤ مستانی‘ کے لیے بہترین ہدایت کار کے نیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا۔

فلم ’باجی راؤ مستانی‘ میں دپیکا پڈوکون نے مرکزی جبکہ پریانکا نے معاون اداکارہ کا کردار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: نیشنل ایوارڈ ایک بار پھر کنگنا کے نام

انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق ایک پریس کانفرنس کے دوران سنجے لیلا بھنسالی کا کہنا تھا، ’کنگنا ایک بہترین اداکارہ ہیں لیکن کہیں نہ کہیں مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ دپیکا اور پریانکا کو اس ایوارڈ سے نوازا جانا چاہیے تھا‘۔

ان کا مزید کہنا تھا، ’دپیکا کی پرفارمنس بہترین تھی، دوسری جانب پریانکا نے بھی فلم میں بہت اچھا کام کیا تھا‘۔

سنجے نے مزید کہا، ’ایوارڈ انتظامیہ کو کنگنا کا انتخاب بہتر لگا، میں بھی اس بات سے متعفق ہوں کہ کنگنا نے فلم تنو ویڈز منو ریٹرنز میں بہترین اداکاری کی، میں کنگنا کے لیے بے حد خوش بھی ہوں، لیکن ایک پروڈیوسر اور ہدایت کار ہونے کے باعث میں پریانکا، دپیکا کو یہ ایوارڈ جیتتے دیکھنا چاہتا تھا‘۔

مستقبل میں کنگنا رناوٹ کے ساتھ کام کرنے کے سوال پر سنجے لیلا کا کہنا تھا کہ وہ اس بارے میں ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے، یہ منصوبہ بندی پر منحصر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'باجی راؤ مستانی' گلڈ ایوارڈز میں سرفہرست

اپنی فلموں کے حوالے سے سنجے کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی بھی باکس آفس کی کمائی کے لیے فلم نہیں بنائی، ان کی پہلی ترجیح ہمیشہ ناظرین ہیں۔

یاد رہے کہ فلم ’باجی راؤ مستانی‘ کو گزشتہ سال ریلیز کے بعد شائقین کی بے حد داد وصول ہوئی تھی۔

فلم میں دپیکا اور پریانکا کے ہمراہ رنویر سنگھ نے اہم کردار ادا کیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔