پاکستان

'جنرل ظہیر سے گفتگو کیلئے متحدہ قائد نے رقم دی'

مصطفیٰ کمال کےمطابق انھیں اس واقعے کی اطلاع ہے، کتنے پیسے دیئے اس بارے میں بھی خبر ہے، عوام معلوم کریں کہ وہ شخص کون ہے؟
|

کراچی: 'پاک سرزمین پارٹی' کے رہنما اور کراچی کے سابق میئر مصطفیٰ کمال نے دعویٰ کیا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے 2013 میں اس وقت کے آئی ایس آئی سربراہ جنرل ظہیر السلام سے بات کرنے کے لیے ایک شخص کو پیسے دیئے تھے۔

حیدرآباد میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے باغی رہنما مصطفیٰ کمال نے دعویٰ کیا کہ الطاف حسین نے جنرل ظہیر سے براہ راست گفتگو کیلئے کس شخص کو کتنی رقم دی ، ان کے پاس تمام معلومات موجود ہیں۔

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ 'عوام کے سامنے ایک سوال چھوڑ کر جا رہا ہوں، معلوم کریں کہ وہ شخص کون ہے؟'

مصطفیٰ کمال نے وطن واپسی کے بعد حیدرآباد میں پہلے جلسے سے خطاب کے دوران اسٹیبلشمنٹ کی سرپرستی کے الزامات کو مسترد کیا۔

مزید پڑھیں: 'ہم محب وطن لوگ تھے، 'را' کے ایجنٹ ہوگئے'

انھوں نے پروپیگنڈا کرنے والوں کو آہستہ آہستہ ڈوز دینے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ انھیں اسٹیبلشمنٹ لے کر آئی ہے۔

ان کاکہنا تھا کہ "ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ تم جتنا جھوٹ بولو گے، ہم اتنا سچ بولیں گے اور ہم نے تو ابھی کچھ بھی نہیں کہا، ابھی تو آدھا سچ بتایا ہے"۔

کراچی کے سابق میئر نے الزام لگایا کہ ایم کیو ایم میں سارے فیصلے ایک شخص کرتا ہے اور ایم کیوایم قائد لاشوں پر سلطنت بنانا چاہتے تھے۔

انھوں نے مزید کہا کہ قائد ایم کیوایم کبھی مہاجر کارڈ استعمال کرتے ہیں اور کبھی صوبوں کا نعرہ لگاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ "ہمیں پارٹی میں ذاتی طور پر کوئی مسئلہ نہیں تھا اور نہ ہی ہم وقتی طور پر ناراض ہو کر گئے تھے"۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیوایم کے پکڑے گئے کارکنوں کے لواحقین ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ صوبوں کو توڑنے نہیں، پاکستان کو مضبوط کرنے کیلئے آئے ہیں۔

"ہمارا کوئی پارٹی پلان نہیں لیکن ایک ہی مقصد ہے کہ پاکستان کو مضبوط کیا جائے اور ہماری پارٹی کا کوئی جھنڈا نہیں کیونکہ پرچم صرف پاکستان کا ہے"۔

یہ بھی پڑھیں: جرائم میں ملوث کارکنوں کو واپسی کا راستہ دینا ہوگا، مصطفیٰ کمال

مصطفیٰ کمال نے حیدرآباد کے شہریوں کی جانب سے ان کے شاندار استقبال کو سراہتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد کی عوام نے ان کے لیے دفتر کھولا اور ٹول پلازہ سے لطیف آباد تک شاندار استقبال کیا۔

انھوں نے مزید کہا کہ حیدرآباد ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے تاہم اس شہر کی 6 ماہ میں دوبارہ تعمیر نو ممکن ہے، لیکن پہلے دلوں کو جوڑنا ہوگا۔

انھوں نے ایک مرتبہ پھر 24اپریل کو مزار قائد کے سامنے باغ جناح میں جلسہ کرنے کے عزم کو دہراتے ہوئے عوام سے درخواست کی کہ جلسے میں 'اتنی بڑی تعداد میں پہنچیں کہ باطل قوتیں ختم ہوجائیں'۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔