سورج کو ٹھنڈا کرنے کے لیے کتنا پانی درکار ہوگا؟
کیا کبھی آپ کے ذہن میں یہ خیال ہے کہ آگ کے گولے یعنی سورج کو اگر بجھانے کی کوشش کی جائے تو پانی کی کتنی مقدار چاہئے ہوگی؟
فوری طور پر تو یہی خیال آئے گا کہ بہت زیادہ یعنی اربوں گیلن پانی اور ہوسکتا ہے کہ اس میں دوگنا اضافہ کرنا پڑے اس کے بعد ہی کچھ امید رکھی جاسکتی ہے۔
ویسے تو سب کو معلوم ہے کہ یہ سوال قابل فہم ہے کیونکہ آگ کیمیائی ردعمل کا نتیجہ ہوتی ہے اور آکسیجن کے نتیجے میں بھڑکتی ہے جس پر پانی ڈال کر حرارت بڑھائی جاتی ہے تاکہ اس کی شدت میں کمی آسکے۔
مگر خلاءمیں تو آکسیجن ہوتی نہیں تو پھر وہاں پانی کیا کام کرسکتا ہے؟
درحقیقت آپ کے لیے یہ بات حیران کن ہوگی کہ اگرچہ سورج دیکھنے میں تو آگ سے بنا ہوا ہے مگر یہ وہ آگ نہیں جو ہم زمین پر دیکھتے ہیں بلکہ یہ جوہری فیوژن ری ایکشن سے بھڑکتا ہے جس کے لیے آکسیجن کی ضرورت نہیں ہوتی۔
اگر سورج پر پانی کو ڈالا جائے گا تو اس کے بھڑکنے میں کمی آنے کی بجائے الٹا ردعمل ہوگا اور وہ زیادہ روشن ہوجائے گا۔
یعنی ہم سورج کو پانی کی شکل میں زیادہ ہائیڈروجن فراہم کریں گے جو کہ جوہری فیوژن کا ایندھن ہوتا ہے جس کے نتیجے میں وہ زیادہ بھڑک کر روشن ہوجائے گا۔
تاہم اگر آپ بہت زیادہ پانی ڈالیں گے تو سورج کے درجہ حرارت میں کمی آئے گی مگر وہ بھی عارضی ثابت ہوگی۔
اور ہاں اتنی مقدار میں پانی لے جانا بھی بڑا مسئلہ ہے کیونکہ وہ وہاں تک پہنچنے سے پہلے ہی ابلنے لگے گا اور بخارات کی شکل اختیار کرلے گا۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔