مشرف نے ڈیل کی، نہ معافی مانگی، چوہدری شجاعت
لاہور: پاکستان مسلم لیگ-ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ سابق فوجی صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے ملک سے باہر جانے کیلئے حکمران جماعت ن-لیگ سے کسی ڈیل کی نفی کی ہے۔
چوہدری شجاعت نے پیر کو میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا’میں نے جنرل مشرف سے ڈیل کی افواہوں سے متعلق پوچھا تو انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں اس کی تردید کی۔ انہوں نے کوئی معافی بھی نہیں مانگی‘۔
چوہدری شجاعت کے مطابق، مشرف نے انہیں بتایا کہ وہ علاج کے بعد واپس پاکستان آئیں گے۔
ق-لیگ کے صدر نے بتایا کہ مشرف نے انہیں اور پرویز الہی کو دبئی مدعو بھی کیا۔’ہم پارٹی قیادت سے مشاورت کے بعد اس حوالے سے فیصلہ کریں گے‘۔
آل پاکستان مسلم لیگ کے سابق لیڈر احمد رضا قصوری نے دعوی کیا تھا کہ نواز حکومت کے ساتھ ایک ڈیل کے نتیجے میں مشرف پر بیرون ملک سفر پر عائد پابندی ختم کی گئی۔
چوہدری شجاعت نے کہا جنرل مشرف کے بیرون ملک سفر پر بحث وقت اور پیسے کا ضیاع ہے۔
’پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس مہنگائی، بے روزگاری اور ملک میں لاقانونیت پر ہونا چاہیے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت کے پاس مشرف کو سفر کی اجازت دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا‘۔
حکومت مخالف گرینڈ الائنس کی کوششوں سےمتعلق ایک سوال کے جواب میں چوہدری شجاعت نے کہا ’اپوزیشن کا گرینڈ الائنس اُسی وقت بن سکتا ہے جب وزیر اعظم بننے کے خواہش مندوں کی تعداد کم ہو جائے‘۔
انہوں نے سابق صدر آصف علی زرداری کی واپسی کی پیش گوئی بھی کی۔
مصطفی کمال کی سیاسی میدان میں اچانک واپسی سے متعلق چوہدری شجاعت نے کہا ’ مصطفی کمال کو ایم کیو ایم میں دہشت گر د عناصرکی نشان دہی کرنا چاہیے۔ پوری ایم کیو ایم پارٹی دہشت گرد نہیں۔اگر ایسا ہوتا تو وہ کراچی میں کوئی نشست نہ جیت سکتی‘۔
انہوں نے مصطفی کمال کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی پارٹی کا نام ’ایم کیو ایم پاکستان‘ رکھیں۔ انہوں نے کہا مصطفی کمال جیسے لوگ ن-لیگ میں بھی سامنے آ سکتے ہیں۔
یہ خبر 22 مارچ، 2016 کے ڈان اخبار سے لی گئی
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔