ہندوستان کا پہلا ہم جنس میرج بیورو
احمد آباد: امریکا میں مقیم ایک ہندوستانی تاجر نے ملک میں پہلے ہم جنس میرج بیورو کے قیام کا دعویٰ کیا ہے، جو ہم جنس پرستوں کو اپنے جوڑ کی تلاش میں مدد فراہم کرے گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق غیر ملکی افراد کو سروگیٹ مسائل کے حوالے سے خدمات فراہم کرنے والے بنہور سام سن کا کہنا تھا کہ انھوں نے مذکورہ ایجنسی صارفین کی دلچسپی کی وجہ سے قائم کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ "میں ہم جنس پرست افراد کی جانب سے آنے والے رد عمل کو دیکھ کر بہت حیران ہورہا ہوں جن کو میں اس سے قبل سروگیٹ کے مسائل کے حوالے سے مدد فراہم کررہا تھا"۔
امریکا میں مقیم سام سن نے کہا کہ "اسی لیے میرے ذہن میں ہم جنس پرست مردوں اور عورتوں کو ان کے جوڑ کی تلاش میں آسانی اور مدد فراہم کرنے کیلئے میرج بیورو کے قیام کا خیال آیا"۔
انھوں نے کہا کہ "ہندوستان سے تعلق رکھنے والے بے شمار ہم جنس پرست افراد طے شدہ شادی اور اپنے جوڑ ہندوستان سے تلاش کرنا چاہتے ہیں"۔
"ہم سے اب تک 200 سے زائد انکوئریز کی جاچکی ہیں اور تقریبا دو درجن سے زائد افراد نے ہمارے ساتھ انرول بھی کرلیا ہے"۔
ہندوستانی تاجر نے کہا کہ بیورو سے انرول ہونے والوں کیلئے درست چوڑ کی تلاش کیلئے ہماری جانب سے پیش رفت جاری ہے، انرولمنٹ فیس 5000 ڈالر مقرر کی گئی ہے جو کہ ہندستانیوں کیلئے بہت زیادہ ہے تاہم اگر ان کا جوڑ نہیں ملتا تو رقم واپس کردی جائے گی۔
ادھر انسانی حقوق کے ایک کارکن گویل کا کہنا تھا کہ "میں نے ہندوستان میں کہیں بھی ہم جنس پرست بیورو کے حوالے سے نہیں سنا ہے"۔
خیال رہے کہ ہم جنس پرستی اور ہم جنس افراد کے درمیان شادی ہندوستان میں غیر قانونی ہے یہاں تک کہ ہم جنس پرستی کے موضوع پر بات کرنا بھی ممنوع ہے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔