'پاکستان نے10سال میں بڑا بیٹسمین پیدا نہیں کیا'
سابق ہندوستانی کپتان اور عظیم بلے باز راہول ڈراوڈ نے پاکستان کی ناکامیوں کی وجہ ناقص بیٹنگ کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے گزشتہ ایک دہائی میں کوئی عالمی معیار کا بلے باز پیدا نہیں کیا۔
ہفتے کو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں ہندوستان کے ہاتھوں چھ وکٹ سے شکست کے بعد پاکستان ٹیم ایک بار پھر تنقید کی زد میں ہے۔
پاکستان ٹیم کی شکست کے بارے میں بات کرتے ہوئے راہول ڈراوڈ نے کہا کہ پاکستان کی ناکامیوں کی بڑی وجہ ناقص بیٹنگ ہے کیونکہ انہوں نے گزشتہ 10 سال میں کوئی عالمی معیار کا بلے باز پیدا نہیں کیا۔
ای ایس پی این کرک انفو سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ 2000 کے بعد سے ہندوستان نے ایک بہتر ایک روزہ ٹیم بنانا شروع کی اور پاکستان کے مقابلے میں ان کی فیلڈنگ میں نمایاں بہتری آئی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے پاکستان کے بارے میں جو چیز سب سے زیادہ حیرانی میں مبتلا کرتی ہے وہ یہ کہ ان کے پاس ہمیشہ اچھے باؤلر رہے جیسے وسیم اکرم، وقار یونس اور محمد عامر اور محمد عرفان لیکن وہ کوئی بہترین اچھا بلے باز پیدا کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم دیگر بڑی ٹیموں پر نظر دوڑائیں تو ہمیں جو روٹ، اسٹیون اسمتھ، ویرات کوہلی اور کین ولیمسن کی شکل میں بہترین بلے باز نظر آتے ہیں جو اگلے پانچ سال تک عالمی افق پر کارہائے نمایاں انجام دے سکتے ہیں لیکن اس میں کوئی پاکستانی نام نہیں ہے۔
'دی وال' کے نام سے مشہور سابق عظیم بلے باز نے کہا کہ اگر ہم پاکستان کی جانب سے پیدا کیے گئے آخری بڑے بلے باز کے بارے میں سوچیں تو میرے خیال میں وہ یونس خان یا محمد یوسف تھے یا شاید کسی حد تک مصباح الحق لیکن موجودہ بلے بازوں میں بہت زیادہ غیر مستقل مزاجی ہے۔
اس موقع پر گفتگو میں شریک سابق سری لنکن کپتان مہیلا جے وردنے نے بھی کہا کہ گزشتہ دس سالوں میں پاکستان کی بیٹنگ ہی اصل مسئلہ رہی ہے۔
پاکستان کی ہندوستان کے خلاف خراب کارکردگی کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے جے وردنے نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ شاید وہ سوشل میڈیا اور شائقین کی باتوں پر زیادہ غور کرتے ہیں اور خود پر کارکردگی دکھانے کا دباؤ لے لیتے ہیں۔
جے وردنے نے بھی راہول ڈراوڈ کے موقف کی تائیڈ کرتے ہوئے کہ گزشتہ دس سالوں میں پاکستان کی باؤلنگ میں تسلسل رہا ہے لیکن بیٹنگ بڑا مسئلہ رہی ہے اور اعدادوشمار اس بات کی گواہی دے رہے ہیں کہ یہ دباؤ کو برداشت کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔
'پاکستان، ہندوستان کو ہرانے کا فن بھول چکا ہے'
سابق پاکستانی کپتان رمیز راجہ نے بھی پاکستان کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہماری ٹیم ہندوستان کو ہرانے کا فن بھول چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ اتنے تواتر کے ساتھ ہار رہے ہیں کہ جیت کی عادت ختم ہو چکی ہے اور ہمیشہ دباؤ کا شکار رہتے ہیں.
رمیز کا کہنا تھا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہماری ٹیم ہندوستان کو ہرانے کا فن بھول چکی ہے، انہیں صرف یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ ہندوستان کو ہرا سکتے ہیں کیونکہ ہم آئی سی سی مقابلوں میں ہندوستان کے خلاف اس سے بدتر کارکردگی تو نہیں دکھا سکتے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔