دنیا

'میری کتاب حکومت اور ملک کے خلاف نہیں'

ہندوستان میں اردو کے مصنفین کو اپنی کتاب کیلئے حکومت کی مالی مدد حاصل کرنے کیلئے حلف نامہ اور دو گواہان پیش کرنا ہونگے۔

نئی دہلی: ہندوستانی میں اردو زبان کے مصنفین کو اپنی کتاب یا میگزین کیلئے حکومت سے مالی تعاون کے حصول کیلئے حلف نامہ جمع کرانے کی ہدایت کردی گئی۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ کچھ ماہ سے مصنفین کو فراہم کئے جانے والے ایک فارم پر مصنفین کو دو گواہان کے دستخط فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

ہندوستان میں انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت کے تحت کام کرنے والے ادارے نیشنل کونسل آف پروموشن آف اردو لینگویج (این سی پی یو ایل) نے ادارے سے مالی مدد کے خواہش مند اردو زبان کے مصنیفین کیلئے نئی ہدایات جاری کرتے ہوئے انھیں حلف اٹھانے کا کہا جس میں لکھا گیا ہے 'ان کی کتاب کے مضامین ہندوستانی حکومت اور ملک کے خلاف نہیں ہیں'۔

اردو زبان میں فراہم کئے جانے والے فارم میں لکھا گیا ہے کہ 'میں فلاں فلاں کا بیٹا یا بیٹی اس بات کی تصدیق کرتا یا کرتی ہوں کہ میری کتاب یا میگزین حکومتی پالیسی اور ملک کے مفاد کے خلاف نہیں ہے، اس سے ملک میں بسنے والے مختلف طبقوں میں انتشار نہیں پھیلے گا اور نہ ہی اس کتاب کو کوئی حکومت یا غیر سرکاری ادارہ مدد فراہم کررہا ہے'۔

فارم میں خبردار کیا گیا ہے کہ کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کی صورت میں این سی پی یو ایل مصنف کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرسکتا ہے اور مالی مدد بھی واپس لی جاسکتی ہے۔

این سی پی یو ایل کے ڈائریکٹر ارتضیٰ کریم کا کہنا تھا کہ 'اگر کوئی مصنف حکومت سے مالی مدد چاہتا ہے، تو اس کی تحریر حکومت کے خلاف نہیں ہونی چاہیے، این سی پی یو ایل حکومت کا ادارہ ہے اور ہم سرکاری ملازم ہیں، ہم قدرتی طور پر حکومت کے مفاد کا تحفظ کریں گے'۔

ان کا کہنا تھا کہ حلف نامہ کے حوالے سے فیصلہ ایک سال قبل ہونے والے کونسل کے اجلاس میں کیا گیا تھا جس میں وزارت کے اراکین بھی شامل تھے اور اس حوالے سے وزارت داخلہ کو بھی اطلاع دی جاچکی ہے۔

حکومت کے اس اقدام کی شدید مخالفت کرتے ہوئے اردو مصنفین کا کہنا تھا کہ اس حلف کا مقصد 'اختلاف رائے کا گلا گھونٹنے' کی کوشش ہے۔

کولکتہ یونیورسٹی کی پروفیسر اور مختلف اردو کتابوں کی مصنف شہناز نبی نے رواں ہفتے کے آغاز میں مذکورہ فارم وصول کیا تھا جس کے ساتھ منسلک ایک مراسلے میں ان سے کہا گیا تھا کہ ان کی مضامین کی کتاب کو این سی پی یو ایل نے مالی تعاون کیلئے نامزد کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ ایک مصنف کی توہین ہے کہ وہ دو گواہان کے دستخط پیش کرے اور ایک ایسا حلف لے جو اس کی آزادی اظہار رائے کو روکنے کا باعث ہو'۔

مصنفہ کا مزید کہنا تھا کہ جیسا کہ اردو زبان کے مصنفین کو مالی مشکلات کا سامنا ہے حکومت کا یہ اقدام ان سے اپنی مرضی کے تحریر لکھوانے کے ایک کوشش ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔