مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر پی پی پی برہم
کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے خبردار کیا ہے کہ اگر ’فوجی آمر‘ پرویز مشرف کو ملک سے باہر جانے دیا گیا تو یہ جمہوریت کیلئے برا شگون ہو گا اور حکومت اقتدار میں رہنے کا اخلاقی جواز کھو بیٹھے گی۔
بلاول نے کہا کہ مشرف عدالتوں میں کئی مقدموں کا سامنا کر رہے ہیں۔ ’وہ میری والدہ بے نظیر بھٹو کے قتل کیس میں بھی نامزد ہیں،لیکن نوٹس جاری ہونے کے باوجود وہ کبھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے‘۔
’ان پر بغاوت کا بھی مقدمہ ہے، جس کا تاحال فیصلہ سامنے نہیں آیا ‘۔
انہوں نے خبر دار کیا کہ اگر مشرف کو بیرون ملک جانے دیا گیا تو اتنا اہم کیس تاخیر کا شکار ہو جائے گا۔
’پی پی پی کو کبھی عدالتوں سے انصاف نہیں ملا، یہاں تک کہ پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کو ایک متنازعہ عدالتی فیصلے پر پھانسی دی گئی‘۔
بلاول نے حکومتی فیصلے کے خلاف احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے پارٹی عہدے داروں کو ہدایت کی ہے کہ اس حوالے سے مظاہرے کیے جائیں۔
دوسری جانب، مشیر برائے وزیر اعلی سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ ای سی ایل کیس میں عدالتی فیصلہ ’این آر او‘ کی طرح ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میاں صاحب نے احسان چکایا ہے اور مشرف سے متعلق تمام حکومتی فیصلے مک مکا ہیں‘۔
یہ خبر 18 مارچ، 2016 کے ڈان اخبار سے لی گئی
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔