اسلام آباد: حکومت نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کا اعلان کرتے ہوئے انھیں علاج کے کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
چوہدری نثار نے اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف کیس موجودہ حکومت نے شروع کیا تھا اور اس حکومت نے ہر عدالت میں مشرف کا نام ای سی ایل سے ہٹانے کی مخالفت کی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ سپریم کورٹ کا ہے۔
انھوں نے کہا کہ تقریباً دو سال سے موجودہ حکومت نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں برقرار رکھا ہوا تھا۔
چوہدری نثار نے پرویز مشرف کے حوالے سے بیک چینل میں ہونی والی بات چیت کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ای سی ایل میں نام ڈالنا یا نکالنا اعلیٰ عدالتوں کے فیصلے سے مشروط ہے۔
چوہدری نثار نے کہا کہ مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے آج باقاعدہ درخواست کی گئی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف پر کیس جوں کے توں رہیں گے اور وہ ان کا سامنا کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے مقدمات میں پیش ہونے کا وعدہ کیا ہے۔