نثار مورائی 90 روز کیلئے رینجرز کی تحویل میں
کراچی: رینجرز نے فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی (ایف سی ایس) کے چیئرمین اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما ڈاکٹر نثار مورائی کو 90 روز کے لیے تحویل میں لے کر انسداد دہشت گردی عدالت کے منتظم جج کو اطلاعی رپورٹ پیش کردی۔
رینجرز نے سخت سیکیورٹی میں نثار مورائی کو کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا، جہاں منتظم جج کو درخواست کے ذریعے بتایا گیا کہ ملزم کو درخشاں تھانے کی حدود سے گرفتار کیا گیا.
رینجرز کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نثار مورائی لانچوں کے ذریعے رقم بیرون ممالک منتقل کرنے اور پارٹی قیادت کی ایما پر درجنوں افراد کے قتل، بھتہ خوری اور اغوا میں بھی ملوث ہیں، جس کے باعث انہیں تحقیقات کے لیے 90 روز کی تحویل میں لیا گیا ہے۔
عدالت کو بتایا گیا کہ فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی کے چیئرمین پر سوسائٹی کے فنڈز میں خوردبرد اور گینگ وار کی مالی معاونت کرنے کا بھی الزام ہے۔
نثار مورائی کی اہلیہ کے مطابق اُن کے شوہر کو اُس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ سپریم کورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے پہنچے تھے۔
واضح رہے کہ نثار مورائی کو جنوری 2014 میں متنازع طور پر فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا۔
وہ گزشتہ سال جون میں رینجرز کی جانب سے فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی کے نائب چیئرمین سلطان قمر صدیقی اور دیگر کی گرفتاری کے بعد پراسرار طور پر غائب ہوگئے تھے۔
بعد ازاں سلطان قمر صدیقی کو بھائی اور دیگر ساتھیوں کے ہمراہ پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا، جبکہ حملہ آوروں کو مبینہ طور پر ہتھیار فراہم کرنے پر سانحہ صفورا کیس میں اُن کا نام بھی مقدمے میں شامل کرلیا گیا۔
رینجرز نے جنوری میں پاکستان فشرفورک فورم اور ایف سی ایس ملازمین کی یونین کے سیکریٹری سعید بلوچ کو بھی، کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیر جان بلوچ، لیاری گینگسٹر نور محمد عرف بابا لاڈلہ اور بلوچستان لبریشن آرمی کو مبینہ طور پر فنڈنگ کے الزام میں 90 روز کے لیے تحویل میں لیا تھا۔
یہ خبر 17 مارچ 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.