دنیا

میانمار: سوچی کے ڈرائیور صدر منتخب

ہِتن کیاو 50 سال بعد پہلے سویلین صدر منتخب ہوئے، 652 ارکان پر مشتمل ایوان میں 55 فیصد یعنی 360 ووٹ حاصل کر سکے۔

نیپی داو: میانمار کی پارلیمنٹ نے تاریخی انتخاب میں آنگ سان سوچی کے قریبی ساتھی اور ڈرائیور ہِتن کیاو کو ملک کا پہلا سویلین صدر منتخب کرلیا۔

امریکی خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کے مطابق 70 سالہ ہِتن کیاو ملک میں 50 سال سے بھی زائد عرصے کی آمریت کے بعد جمہوری طور پر منتخب ہونے والے پہلے صدر ہیں، جو یکم اپریل کو اپنا منصب سنبھالیں گے۔

مشترکہ پارلیمنٹ کے 652 ارکان پر مشتمل ایوان میں سے 360 نے ہِتن کیاو کے حق میں ووٹ دیا، جس کے بعد اسپیکر پارلیمنٹ نے ان کی کامیابی کا اعلان کیا۔

— فوٹو: اے پی

صدارتی انتخاب میں فوج کے نامزد امیدوار مینٹ سِوے 213 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے، جس کے باعث وہ ملک کے پہلے نائب صدر ہوں گے۔

ہِتن کیاو کی ہی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کے امیدوار ہنری وین تیو 79 ووٹ حاصل کرکے تیسرے نمبر پر رہے اور ملک کے دوسرے نائب صدر منتخب ہوئے۔

صدر منتخب ہونے کے بعد ہِتن کیاو نے مختصر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کے عوام کی فتح ہے۔

یہ بھی پڑھیں : میانمار انتخابات: آنگ سوچی کی پارٹی کو اکثریت حاصل

واضح رہے کہ میانمار کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی نے گزشتہ سال 8 نومبر کو ہونے والے انتخابات میں تاریخی کامیابی حاصل کی تھی۔

نوبیل انعام یافتہ آنگ سان سوچی ملکی قانون کے مطابق صدر نہیں بن سکتیں کیوں کہ ان کے شوہر غیر ملکی ہیں، جبکہ برطانوی شہریت رکھنے والے ان کے دونوں بیٹے بھی اسی قانون کے تحت اقتدار میں نہیں آسکتے۔

اسی قانون کی وجہ سے آنگ سان سوچی کی جگہ پارٹی کے مقتدر حلقوں میں قابل بھروسہ سمجھے جانے والے اور ملک کے مشہور مصنف اور شاعر من تھو ون کے بیٹے ہِتن کیاو کو صدارتی انتخاب کے لیے امیدوار نامزد کیا گیا۔

خیال رہے کہ میانمار کے انتخابی نظام کے مطابق ملک کا صدر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے سامنے آنے والے دو امیدواروں اور فوج کے تیسرے امیدوار میں سے کسی کو منتخب کیا جاتا ہے، جبکہ دونوں ایوانوں میں ایک چوتھائی نشستیں بھی فوجی امیدواروں کے لیے مختص ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔