لائف اسٹائل

نایاب ہرن کا شکار: سلمان خان کیس سے بری

سلمان خان کے خلاف 1998 میں مقدمہ درج کروایا گیا تھا کہ انہوں نے غیر قانونی اسلحے سے کالے ہرن کا شکار کیا تھا۔

جودھ پور: بولی وڈ اداکار سلمان خان کو طویل عرصے سے جاری کیس سے بری کر دیا گیا جس میں اداکار پر الزام تھا کہ انہوں نے غیر قانونی اسلحہ سے کالے ہرن کا شکار کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 50 سالہ اداکار پر الزام تھا کہ 1998 میں انہوں نے راجستھان میں فلم 'ہم ساتھ ساتھ ہیں' کی شوٹنگ کے دوران نایاب کالے ہرن کا شکار کیا جہاں جانوروں کا شکار کرنا غیر قانونی تھا۔

اداکار پر مزید الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے یہ شکار اپنے غیر قانونی اسلحہ سے کیا تھا۔

سلمان خان نے عدالت میں محکمہ جنگلات پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے اداکار سے زبردستی ایک بیان پر دستخط کرائے جس میں تحریر تھا کہ انہوں نے اسلحہ ممبئی میں ایک رابطے کے زریعے حاصل کیا۔

مزید پڑھیں: سلمان خان 'ہٹ اینڈ رن کیس' سے بری

خان نے جودھ پور کی ضلعی عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے درخواست میں کہا تھا کہ ’میں بے قصور ہوں اور مجھے جنگلات کے اہلکاروں نے اس کیس میں پھنسایا ہے‘۔

واضح رہے کہ فلم 'ہم ساتھ ساتھ ہیں' میں سلمان کے ساتھی اداکاروں سیف علی خان، تبو، سونالی باندرے اور نیلم پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے سلمان کو شکار پر اکسایا۔

یادر ہے کہ سلمان کو دو مرتبہ 1998 اور 2007 میں اس مقدمہ کی وجہ سے جودھ پور جیل بھی جانا پڑا۔

سلمان خان پر اس سے قبل 2002 کے ہٹ اینڈ رن کیس میں قتل، غیر ذمہ دارانہ ڈرائیونگ، لوگوں کی زندگی خطرے میں ڈالنے، املاک کو نقصان پہنچانے اور نشے میں دھت ہوکر گاڑی چلانے سمیت آٹھ الزمات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

تاہم ممبئی ہائی کورٹ نے سلمان خان کو گزشتہ سال اس کیس سے بھی باعزت بری کردیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔